• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 155204

    عنوان: کن کے پیچھے نماز پڑھنی درست ہے اور کن کے پیچھے جائز نہیں ؟

    سوال: مجھے یہ معلوم کرنا تھا کہ دوسرے فرقوں میں سے کن کے پیچھے نماز پڑھنی درست ہے اور کن کے پیچھے جائز نہیں ؟

    جواب نمبر: 155204

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:58-46/N=2/1439

    گمراہ فرقوں میں جن فرقوں کی گمراہی کفر تک پہنچی ہوئی ہے، جیسے: قادیانی اور اہل قرآن وغیرہ ، ان کی اقتدا میں نماز قطعاً درست نہیں، اور اگر کسی نے پڑھ لی تو فریضہ ذمہ سے ساقط نہ ہوگا اور وہ نماز دوبارہ پڑھنی ہوگی۔ اور جن فرقوں کی گمراہی کفر تک پہنچی ہوئی نہیں ہے، یعنی: ان پر کفر کا فتوی نہیں ہے ، جیسے: اہل حدیث ، بریلوی اور مودودی وغیرہ ، ان کی اقتدا میں نماز مکروہ تحریمی ہے، یعنی: اگر کسی نے ان کے پیچھے نماز پڑھ لی تو کراہت تحریمی کے ساتھ فریضہ ذمہ سے ساقط ہوجائے گا ؛ اس لیے اہل السنة والجماعة کو اِن لوگوں کی اقتدا میں بھی نماز نہیں پڑھنی چاہیے؛ تاکہ کراہت تحریمی کا ارتکاب نہ ہو اور نماز کے ثواب میں کمی نہ ہو۔

     ویکرہ… إمامة …مبتدع أي:صاحب بدعة،وہي اعتقاد خلاف المعروف عن الرسول لا بمعاندة بل بنوع شہبة……لا یکفر بہا …،وإن أنکر بعض ما علم من الدین ضرورة کفر بہا…فلا یصح الاقتداء بہ أصلا (الدر المختار مع الرد،کتاب الصلاة، باب الإمامة، ۲:۲۹۸-۳۰۱، ط مکتبة زکریا دیوبند)،فھو- أي:الفاسق- کالمبتدع تکرہ إمامتہ بکل حال بل مشی في شرح المنیة علی أن روایة کراھة تقدیمہ کراھة تحریم لما ذکرنا (رد المحتار، ۲: ۲۹۹)۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند