عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 155118
جواب نمبر: 155118
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa:36-39/sd=2/1439
قراء تِ سبع متواترہ میں ہے ۔ قراء ت حفص کے علاوہ دوسری روایت کے مطابق نماز پڑھنے سے شرعاً نماز صحیح ہوجاتی ہے ،؛ لیکن عوام میں مشہور ومعروف روایت حفص کے مطابق ہی نماز پڑھنا چاہیے ، معروف ومروج قراء ت کے علاوہ دوسری روایت کے مطابق نماز پڑھانے سے عوام کے مابین اختلاف وانتشار اور فتنے کا اندیشہ ہے ، صورت مسئولہ میں چونکہ طلبہ کے ساتھ عوام بھی نماز پڑھتے ہیں، اس لیے قراء ت حفص کے مطابق ہی نماز پڑھنا بہتر ہے ۔ وقراء ة القرآن بالقراء ة السبع والروایات کلہا جائزة، ولکنی أری ا لصواب أن لا یقرأ بالقراء ة العجیبة بالأمالات وبالروایات الغریبة -- ولا ینبغی للأئمة أن یعملوا العوام إلی ما فیہ نقصان دینہم ودنیاہم وحرمان ثوابہم فی عقابہم (الفتاوی التاتارخانیة: ۷۲/۲، رقم: ۱۷۸۳، زکریا) وکذا فی الدر المختار مع رد المحتار: /۲ ۲۶۲، زکریا، امداد الفتاوی: /۱ ۲۹۵- ۲۹۷، زکریا، احسن الفتاوی: ۸۱/۳،زکریا) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند