• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 152429

    عنوان: كن وجوہ كی بنا پر جماعت چھوڑی جاسكتی ہے؟

    سوال: کن وجوہات کی بنا پر با جماعت نماز نہ پڑھنا درست ہے مسجد میں نماز نہ پڑھنا؟

    جواب نمبر: 152429

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 1197-1180/M=10/1438

    اگر منشأ سوال یہ ہے کہ کن اعذار کی بنا پر جماعت ترک کردینا جائز ہے وہ اعذار (وجوہات) حسب ذیل ہیں:

    (الف) ستر چھپانے کے بقدر کپڑا موجود نہ ہو۔

    (ب) بہت تیز بارش ہورہی ہو اس صورت میں اگرچہ مسجد نہ جانا جائز ہے مگر بہتر یہی ہے کہ جماعت میں شریک ہوکر نماز پڑھے۔

    (ج) سخت سردی ہوکہ باہر نکلنے اور مسجد تک جانے میں کسی بیماری کے پیدا ہونے یا بڑھ جانے کا خوف ہو۔

    (د) مسجد تک جانے میں مال واسباب کے چوری ہوجانے کا خوف ہو۔

    (ہ) مسجد جانے میں کسی دشمن کے مل جانے کا خوف ہو۔

    (ز) سخت تاریکی ہو اور راستہ دکھائی نہ دیتا ہو، یا بہت سخت آندھی چلتی ہو۔

    (س) کسی مریض کی تیمار داری کے لیے رکنا ضروری ہو کہ چھوڑکر جانے سے مریض کی جان کا خطرہ ہو۔ وغیرہ ان وجوہات کی بنا پر جماعت میں شامل نہ ہونے کی گنجائش ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند