• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 15185

    عنوان:

    گھر سے کتنے فاصلہ پر مسجد ہو تو جماعت فرض ہوجاتی ہے؟ (۲)بکھرے موتی میں اللہ پاک کے نام کے جووظائف ہیں ان میں سے کچھ وظائف میں یا کا لفظ نہیں لکھا ہے جیسے الظہیر تو ان کے ساتھ یا کا اضافہ کیا جاسکتا ہے جیسے یا ظہیر یا باطن؟

    سوال:

    گھر سے کتنے فاصلہ پر مسجد ہو تو جماعت فرض ہوجاتی ہے؟ (۲)بکھرے موتی میں اللہ پاک کے نام کے جووظائف ہیں ان میں سے کچھ وظائف میں یا کا لفظ نہیں لکھا ہے جیسے الظہیر تو ان کے ساتھ یا کا اضافہ کیا جاسکتا ہے جیسے یا ظہیر یا باطن؟

    جواب نمبر: 15185

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1501=1227/د

     

    (۱) جماعت کے ساتھ مسجد میں نماز پڑھنا سنت موٴکدہ قریب بواجب ہے، بیش بہا ثواب کا باعث ہے، اوراس کا تارک مستحق وعید ہے۔ جتنی دور بغیر مشقت کے پہنچنا ممکن ہو وہاں جاکر جماعت سے نماز پڑھنا واجب ہے، مسافت سے اس کی تحدید نہیں کی جاسکتی کیونکہ ہرشخص کی صحت اور قوت کی حالت مختلف ہوتی ہے، نیز پہنچنے کے ذرائع بھی مختلف ہوتے ہیں کوئی پیدل جاتا ہے کوئی سائیکل موٹر سائیکل یا کار سے اوراگر اس قدر مسجد دور ہے کہ ہروقت پہنچنے میں مشقت لاحق ہونے کا اندیشہ ہے تو قریب تر جگہ پنج وقتہ نماز کے لیے مسجد کا انتظام کرنا ضروری ہوجاتا ہے، مجبوری میں جب کہ قریب تر جگہ مسجد کا انتظام بھی نہ ہوسکے اور دور کی مسجد میں ہروقت پہنچنے میں شدید دشواری لاحق ہو تو مقامی طور پر جماعت سے نماز پڑھنے کا انتظام کریں، خواہ کسی کمرہ وغیرہ میں تاکہ گھر کے یا آس پاس کے لوگ آکر جماعت سے نماز ادا کرلیا کریں، مگر اس صورت میں جماعت کا ثواب تو ملے گا لیکن مسجد کی جماعت کے ثواب سے محرومی رہے گی، اس لیے مسجد کے جماعت کے لیے سعی کرنا پھر بھی ضروری ہوگا، خواہ قریبی جگہ میں مسجد بناکر یا دور کسی مسجد میں پہنچنے کی کوشش کرے۔

    (۲) جی ہاں اسمائے حسنیٰ سے پہلے [یا] لگاسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند