• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 150925

    عنوان: امام کوچالس دن امامت کے لئے رکھتا ہیں تو دوسرے امام کو تنخواہ کتنی دینی چاہئے ؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان اکرام مسئلہ ذیل کے بارے میں ایک امام کی تنخواہ 6000 روپئے ہے اور وہ چالس دن کے لئے جماعت میں جانا چاہتا ہے اور کسی دوسرے امام کوچالس دن امامت کے لئے رکھتا ہیں تو دوسرے امام کو تنخواہ کتنی دینی چاہئے ؟ اس کی صورت حال بتائے ؟ 6000 روپئے ماہانہ تنخواہ کے مطابق 40 دن کے 8000 روپئے ہوتے ہیں، اگر مسجد ٹرسٹیان دوسرے امام کو چالس دن کے 4000 روپئے اور پہلے مستقیل امام کو 4000 روپئے دیتے ہیں تو وہ مستقیل امام جو چالس دن کے لئے جماعت میں جانے والا ہیں اس کے لئے یہ 4000 روپئے لینا جائز ہیں یا نہیں اس کی صورت حال بتائیے ۔

    جواب نمبر: 150925

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa: 703-559/D=8/1438

    جماعت میں جانے یا اپنی ضروریات خانگی کے واسطے رخصت کا جو ضابطہ مسجد کے ذمہ داروں نے امام صاحب سے طے کیا ہو اسی کے مطابق عمل کرنا چاہیے۔

    اگر چالیس دن کے لیے جانے کی صورت میں ٹرسٹیوں نے امام صاحب سے یہ طے کیا ہوا ہے کہ چار ہزار تنخواہ ہم آپ کو دیں گے اور چار ہزار میں نیا عارضی امام رکھ لیں گے تو اس میں حرج نہیں جائز ہے۔

    نوٹ: یہ سب رخصت کے طے شدہ ضابطہ کے اندر ہو اور ظاہر ہے کہ ضابطہ سب کی مصلحت، مفاد، اور ضرر ونقصان کو سامنے رکھ کر بنایا جاتا ہے، پس ضابطہ بنانے میں مسجد کی مصلحت اور مصلیان مسجد کا مفاد یا عدم ضرر بھی پیش نظر رہنا چاہیے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند