عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 150924
جواب نمبر: 150924
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 702-564/D=8/1438
اس طرح کی بعض کمزوری کم وبیش ہرانسان کے اندر ہوتی ہے۔ اگر امام صاحب کے لین دین کا معاملہ ٹھیک نہیں ہے تو لوگ ان سے لین دین نہ کریں یا محتاط رہیں۔
اگر لالچی ہیں تو ان سے چوکنا رہیں بس اس قدر کافی ہے یہ ایسی کوئی بات نہیں ہے جس کی وجہ سے امامت میں کراہت پیدا ہو یا لوگوں کے لیے ان سے ناراض ہونا جائز ہو۔ مقتدیوں کو بلاوجہ شرعی کے امام صاحب سے ناراض ہوکر اپنی نماز خراب نہیں کرنا چاہیے، سب لوگوں کو صاف دل ہوکر رہنا چاہیے اسی امام کے پیچھے اللہ تعالیٰ کے سامنے کھڑے ہیں اور دل میں امام سے کدورت رکھے ہوئے ہیں۔
کبھی مناسب انداز سے امام صاحب ان کی کمی کی طرف متوجہ کردینا چاہیے، ان شاء اللہ وہ اپنی اصلاح کرلیں گے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند