عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 150761
جواب نمبر: 150761
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 824-806/N=8/1438
جی ہاں! ایسی صورت میں آدمی اپنی حفاظت اور موذی جانور کو مارنے کے لیے نماز توڑسکتا ہے۔
ویباح قطعھا لنحو قتل حیة (الدر المختار مع رد المحتار، کتاب الصلاة، باب ما یفسد الصلاة وما یکرہ فیھا، ۲:۴۲۵، ط: مکتبة زکریا دیوبند)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند