عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 150759
جواب نمبر: 150759
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 926-857/Sn=8/1438
اگر اقتداء نہ کرنے میں کسی فتنے کا اندیشہ نہ ہو توایسے امام کی اقتداء سے احتراز کرنا چاہیے کیونکہ بریلوی اور غیرمقلد کے پیچھے نماز بہرحال مکروہ ہوتی ہے؛ البتہ اگر کوئی اتفاقا کسی مجبوری سے اقتداء کرلے اور امام کی طرف سے کسی ایسی چیز کا صادر ہونا اسے معلوم نہ ہو جو اس (مقتدی) کے حق میں مفسدِ نماز ہے تو اس کی نماز ادا ہوجائے گی، اعادہ کی ضرورت نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند