• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 15071

    عنوان:

    میں دبئی میں رہتا ہوں۔ یہاں عام طور پر لوگ بغیر ٹوپی کے نماز ادا کرتے ہیں، پینٹ یا پائجامہ خاص طور سے ٹخنے کے نیچے تک رکھتے ہیں،یہاں تک کہ نماز میں بھی اوپر نہیں اٹھاتے۔ بغیر داڑھی والا امام (یعنی کلین شیو لڑکے) ہزاروں کی تعداد والے مقتدی کو نماز جمعہ پڑھاتے ہیں۔ کیا آپ ان تینوں کے فضائل اور سنت کے مطابق نہ رہنے کی وعید ارسال فرماسکتے ہیں؟

    سوال:

    میں دبئی میں رہتا ہوں۔ یہاں عام طور پر لوگ بغیر ٹوپی کے نماز ادا کرتے ہیں، پینٹ یا پائجامہ خاص طور سے ٹخنے کے نیچے تک رکھتے ہیں،یہاں تک کہ نماز میں بھی اوپر نہیں اٹھاتے۔ بغیر داڑھی والا امام (یعنی کلین شیو لڑکے) ہزاروں کی تعداد والے مقتدی کو نماز جمعہ پڑھاتے ہیں۔ کیا آپ ان تینوں کے فضائل اور سنت کے مطابق نہ رہنے کی وعید ارسال فرماسکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 15071

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1292=1292/م

     

    ٹوپی سر کا تاج ہے، خارج نماز میں بھی کھلے سر بازاروں میں پھرنا خلاف ادب ہے، ٹوپی موجود ہوتے ہوئے سستی یا فیشن کی وجہ سے ننگے سر نماز پڑھنا خلاف سنت اور مکروہ ہے، مردوں کو لنگی یا پائجامہ وغیرہ نصف ساق (آدھی پنڈلی) تک پہننا چاہیے، ٹخنوں سے نیچے لٹکانا ناجائز ہے، حدیث میں ہے: مومن کی تہبند آدھی پنڈلی تک ہوتی ہے، اور آدھی پنڈلی سے لے کر ٹخنوں تک کے درمیان درمیان رہے تب بھی کوئی حرج نہیں اورجو اس سے نیچے ہو وہ دوزخ میں ہے۔ (مجمع الزوائد) بعض روایت میں ہے کہ اللہ تعالیٰ قیامت کے دن اس شخص کی طرف نظر بھی نہیں فرمائیں گے جو از راہ ِ تکبر اپنی چادر گھسیٹتا ہوا چلے۔ اسی طرح داڑھی رکھنا اسلامی شعار ہے اور کم ازکم ایک مشت ڈاڑھی بڑھانا شرعاً واجب ہے، یہ حکم تمام مسلمانوں کے لیے یکساں ہے، البتہ امام کو بالخصوص اس کا اہتمام چاہیے، جو امام داڑھی نہ رکھتا ہو اورکلین شیو کراتا ہو اس کی امامت مکروہ تحریمی ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند