عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 150468
جواب نمبر: 150468
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa: 748-753/N=7/1438
فوجی حضرات کو اگر حالات کے تناظر میں کسی بستی میں پندرہ دن یا اس سے زیادہ قیام کا یقین یا غالب گمان ہو تو وہ وہاں مسافر نہ ہوں گے، مقیم ہوں گے اور چار رکعت والی نمازیں مکمل چار پڑھیں گے اور چار رکعت کی نماز میں چار رکعتیں پڑھاکر مقیم او ر مسافر ہر طرح کے مقتدیوں کی امامت بھی کرسکتے ہیں اور اس صورت میں ہیڈ کوارٹر کے حکم کے مطابق پندرہ دن کے اندر ہنگامی طور پر دوسری جگہ منتقل ہونے کا محض امکان کچھ بھی مضر نہ ہوگا۔ اور اگرانھیں حالات کے تناظر میں کسی جگہ پندرہ دن قیام کا یقین یا غالب گمان نہ ہو تو وہ وہاں مسافت شرعی سے پہنچ کر مسافر ہی رہیں گے، مقیم نہ ہوں گے اور چار رکعت والی نمازوں میں قصر کریں گے۔ اور اگر وہ امام بنیں تو چار رکعت والی نمازیں صرف دو پڑھیں۔ اور اگر انہوں نے چار پڑھی تو ان کے پیچھے مقیم مقتدیوں کی نماز نہ ہوگی (مستفاد:احسن الفتاوی ۴:۷۸-۸۰، مطبوعہ: ایچ، ایم، سعید کراچی)۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند