• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 149424

    عنوان: مجھے آفس میں نماز کے لیے چھٹی نہیں ملتی، میں کیا کروں؟

    سوال: میں ایک دفتر میں کام کرتا ہوں جہاں مجھے نماز کی چھٹی نہیں ملتی ہے، میں نے اپنے سَر سے کہا کہ مجھے دفتر میں کہیں جگہ دے دیجئے تاکہ میں یہیں نماز ادا کرلیا کروں، لیکن وہ نماز کا وقت نہیں دیتے، جس کی وجہ سے مجھے ظہر اور مغرب کی نماز قضا ہو جاتی ہے اور مجھے کوئی اور دفتر نہیں مل رہا ہے، مجھے ایسا لگتا ہے جیسے کہ کام ہی چھوڑ دوں لیکن اگر میں ہی کام چھوڑ دوں تو گھر میں پریشانی بڑھ جائے گی۔ حضرت! اس معاملہ میں میری رہنمائی فرمائیں، کرم ہوگا۔

    جواب نمبر: 149424

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:                  535-506/N=6/1438

     

    اگر ممکن ہو تو دفتر کے ذمہ دار سے اجازت لیے بغیر وقت پر نماز پڑھ لیا کریں اور نماز مختصر پڑھیں، لمبی نہ پڑھیں تاکہ دفتری کام کا زیادہ حرج نہ ہو اور لوگ اعتراض نہ کریں اور اگر دفتر کا ذمہ دار اس پر بھی اعتراض کرے تو اس سے کہیں کہ نماز میں جتنا وقت لگتا ہے، آپ اس کے بہ قدر میری تنخواہ کم کردیں اور اگر وہ اس کے لیے تیار نہ ہو تو آپ کوئی دوسری ملازمت کی کوشش کریں، انشاء اللہ آپ کو کوئی مناسب ذریعہ معاش مل جائے، اور اگر اس میں کچھ مشقت یا دیر لگے تو گھبرانے کی ضرورت نہیں، صبر سے کام لیں، انشاء اللہ جو کچھ ہوگا، بہتر ہوگا۔ اللہ تعالی آپ کو دین پر عمل کرنے کے ساتھ بہتر سے بہتر ذریعہ معاش عنایت فرمائیں۔ قولہ:(ولیس للخاص أن یعمل لغیرہ) بل ولا أن یصلي النافلة ، قال فی التاترخانیة: وفی فتاوی الفضلي: وإذا استأجر رجلاً یوماً یعمل کذا فعلیہ أن یعمل ذلک العمل إلی تمام المدة ولا یشتغل بشییٴ آخر سوی المکتوبة ، وفي فتاوی سمرقند: وقد قال بعض مشایخنا: لہ أن یوٴدي السنة أیضاً، واتفقوا أنہ لا یوٴدي نفلاً، وعلیہ الفتوی الخ (رد المحتار،کتاب الإجارة، باب ضمان الأجیر ۹: ۹۴-۹۶، ط: مکتبة زکریا دیوبند) ۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند