• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 13242

    عنوان:

    اکثر نمازاور قرآن پڑھتے ہوئے روتے ہوئے دل میں خیالات آتے ہیں کہ لوگ دیکھیں گے اور وہ مجھے اچھا سمجھیں گے حالانکہ میری پوری کوشش ہوتی ہے کہ ایسی جگہ عبادت کروں جہاں کوئی نہ ہو، یا اگر دوسرے کے ہوتے ہوئے بھی نماز وغیرہ میں رونا آئے تو دوسروں کو پتہ نہ چلے۔

    سوال:

    اکثر نمازاور قرآن پڑھتے ہوئے روتے ہوئے دل میں خیالات آتے ہیں کہ لوگ دیکھیں گے اور وہ مجھے اچھا سمجھیں گے حالانکہ میری پوری کوشش ہوتی ہے کہ ایسی جگہ عبادت کروں جہاں کوئی نہ ہو، یا اگر دوسرے کے ہوتے ہوئے بھی نماز وغیرہ میں رونا آئے تو دوسروں کو پتہ نہ چلے۔

    جواب نمبر: 13242

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1031=875/د

     

    نماز وتلاوت کے دوران بے اختیار رونا آجائے تو کوئی حرج نہیں۔ رہا اس خیال کا آنا کہ لوگ دیکھیں گے اور مجھے اچھا سمجھیں گے، محض خیال آنے میں بھی مضائقہ نہیں ہے، باختیار خود خیال نہ لائیں اور خیال آنے کے بعد بھی ادھر دھیان نہ دیں، خیال از خود رفع ہوجائے گا۔

    (۲) اخفا اور کتمان کا بھی بہت زیادہ التزام جس میں مشقت ہو نہ کریں۔ بس اپنے کام میں لگے رہیں، بتدریج ان شاء اللہ اعتدال پیدا ہوجائے گا۔ کسی نیک صالح صاحب نسبت سے اصلاحی تعلق قائم کرلیں، اور اپنے حال کی اسے خبر کرتے رہیں، اس کی ہدیت پر عمل کریں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند