• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 131

    عنوان: متفرق ارکان میں ایک ہاتھ سے موبائل کی گھنٹی بند کی تو نماز کا کیا حکم ہے؟

    سوال:

    محترم المقام                                                       السلام علیکم ورحمة اللہ وبرکاتہ

     

    کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلہ کے بارے میں: امام نماز پڑھا رہا تھا، دوران نماز موبائل کی گھنٹی بجی۔ امام نے ایک مرتبہ قیام میں موبائل بند کیا، لیکن گھنٹی بند نہیں ہوئی، پھر رکوع میں، پھر قومہ میں اور پھر سجدہ میں گھنٹی بند کیا۔ کیا اس حرکت سے نماز ٹوٹ گئی؟

     

    براہ مہربانی، جلد جواب دیں۔                                                                       والسلام

     

    جواب نمبر: 131

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوی:۱۷۰/م=۱۶۸/م)

    صورتِ مسئولہ میں اگر امام نے موبائل کی گھنٹی ہر بار ایک ہاتھ سے بند کی تھی، اور ایک رکن میں تین مرتبہ لگاتار بند کرنا نہیں پایا گیا تھا تو نماز ہوگئی، اس لیے کہ یہ عمل قلیل کے درجے میں ہے: ویفسدہا کل عمل کثیر لیس من أعمالہا ولا لإصلاحہا... وفي الشامیة أن ما یعمل عادة بالیدین کثیر وإن عمل بواحدة کالتعمم وشدّ السراویل، وما عمل بواحدة قلیل... الثالث: الحرکات الثلث المتوالیة کثیر وإلا فقلیل. (در مختار مع الشامي: ۲/۳۸۵)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند