عبادات >> صلاة (نماز)
سوال نمبر: 11580
مسبوق اپنی باقی نماز کب پوری کرے، امام کے ایک سلام کے بعد یا دونوں طرف سلام پھیرنے کے بعد؟
مسبوق اپنی باقی نماز کب پوری کرے، امام کے ایک سلام کے بعد یا دونوں طرف سلام پھیرنے کے بعد؟
جواب نمبر: 1158001-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 485=353/ل
امام کے دونوں طرف سلام پھیرنے کے بعد مسبوق کو اپنی بقیہ نماز پوری کرنے کے لیے کھڑا ہونا چاہیے تاکہ اس کو پتہ چل جائے کہ امام پر سجدہٴ سہو نہیں ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
حضرت میرا سوال یہ ہے کہ ہم لوگ امریکہ میں رہتے ہیں ایک مسجد تو آٹھ میل او رایک دس میل کی دوری پر ہے۔ میں کوشش کرکے ایک یا دو نمازیں باجماعت ادا کرتاہوں، مہربانی فرماکر تفصیلی جواب عنایت فرماویں۔ کیا اتنی دور مسجد کے ہونے سے باجماعت نماز ہم لوگوں پر کتنی ضروری ہے، کیوں کہ اگر ایک نماز پڑھ کر گھر آئیں تو پھر دوبارہ دوسری نماز کے لیے بہت کم وقت رہ جاتاہے اور سارا دن تو آفس ہی میں ہوتے ہیں، وہاں پر اکیلے ہی نماز پڑھ لیتا ہوں۔ مہربانی فرماکر غیر اسلامی ملک میں باجماعت نمازکے مسئلہ پر ذرا تفصیلی روشنی ڈال دیجئے؟
2382 مناظریہاں
متحدہ عرب امارت میں امام فجر کی نماز کی دوسری رکعت میں رکوع کے بعد ہاتھ اٹھاکر
دعا مانگتے ہیں، اورمقتدی جہری آمین بولتے ہیں۔ میں حنفی المسلک ہوں، کیا میں بھی
اسی طرح ان کے ساتھ کرسکتا ہوں یا پھر مجھے خاموش کھڑا رہنا چاہیے؟
میں
ملازمت کررہا ہوں اور ملازمت کی جگہ 190کلومیٹر دور ہے۔ معمولی طور پر یہاں بارہ یا
تیرہ دن قیام کرتاہوں۔ یہاں پر ایک کمرہ کرائے پر ہے ایسی صورت میں بتائیں کہ نماز
قصر پڑھ سکتے ہیں؟
نماز میں بلا ترتیب سورة پڑھنے کا حکم
2090 مناظرغیر المغضوب میں ب كو كھینچ كر پڑھ دے تو كیا حكم ہے؟
2403 مناظرمیرا سوال یہ ہے کہ سنت مئو کدہ اور سنت غیر مئو کدہ میں کیا فرق ہے؟ اور کیا مئوکدہ کی بھی چار وں رکعات میں صورتیں پڑھی جاتی ہیں؟
3430 مناظر