• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 11167

    عنوان:

    (۱)نماز میں اگر کوئی جسم کا حصہ کھل جائے جس کو ڈھانکنا ضروری ہے تو اگر وہ اتنی دیر کھلا رہے جتنی دیر میں نماز کا ایک رکن ادا ہوسکتا ہے تو کیا نماز ٹوٹ جاتی ہے۔(۲)نماز کتنی اونچی آواز میں پڑھنا چاہیے ؟ میری امی اتنی اونچی آواز میں پڑھتی ہیں کہ کمرہ میں بیٹھا ہوا شخص آرام سے سن سکتا ہے۔ کیا اس طرح نماز ہوجاتی ہے؟

    سوال:

    (۱)نماز میں اگر کوئی جسم کا حصہ کھل جائے جس کو ڈھانکنا ضروری ہے تو اگر وہ اتنی دیر کھلا رہے جتنی دیر میں نماز کا ایک رکن ادا ہوسکتا ہے تو کیا نماز ٹوٹ جاتی ہے۔(۲)نماز کتنی اونچی آواز میں پڑھنا چاہیے ؟ میری امی اتنی اونچی آواز میں پڑھتی ہیں کہ کمرہ میں بیٹھا ہوا شخص آرام سے سن سکتا ہے۔ کیا اس طرح نماز ہوجاتی ہے؟

    جواب نمبر: 11167

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 297=297/م

     

    (۱) جی ہاں۱ نماز ٹوٹ جاتی ہے: ویُفسدھا أداء رکن حقیقةً اتفاقًا، أو تمکنہ منہ بسنة، وھو قدر ثلاث تسبیحات مع کشف عورة أو نجاستہ الخ (درمختار)

    (۲) عورتوں کو سرا (آہستہ آوازی میں) نماز پڑھنے کا حکم ہے، یعنی آواز اتنی ہلکی ہو کہ وہ خود سن سکے، اتنی اونچی آواز سے پڑھنا کہ دوسرا آدمی سن لے، درست نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند