• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 11117

    عنوان:

    وتر( واجب) نماز میں تیسری رکعت میں دعاء قنوت کے لیے ہاتھ اٹھائے بغیر رکوع کے لیے چلا گیا، رکوع میں ہی یاد آیا کہ دعاء قنوت نہیں پڑھی تو کیا رکوع کے بعد کھڑے ہوکر ہاتھ اٹھاکر (تکبیر کہہ کر) دعاء قنوت پڑھ سکتے ہیں؟ اس طرح کیا نماز صحیح ہوگی؟ اگر صحیح نہیں ہوگی،تو پھر اس مسئلہ میں کیا کرنا ہوگا؟

    سوال:

    وتر( واجب) نماز میں تیسری رکعت میں دعاء قنوت کے لیے ہاتھ اٹھائے بغیر رکوع کے لیے چلا گیا، رکوع میں ہی یاد آیا کہ دعاء قنوت نہیں پڑھی تو کیا رکوع کے بعد کھڑے ہوکر ہاتھ اٹھاکر (تکبیر کہہ کر) دعاء قنوت پڑھ سکتے ہیں؟ اس طرح کیا نماز صحیح ہوگی؟ اگر صحیح نہیں ہوگی،تو پھر اس مسئلہ میں کیا کرنا ہوگا؟

    جواب نمبر: 11117

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 254=254/م

     

    دعائے قنوت واجب ہے، اگر سہواً چھوٹ جائے اور اس کی تلافی سجدہ سہو سے ہوسکتی ہے، لہٰذا آپ کو جس وقت یاد آیا کہ دعائے قنوت ہماری رہ گئی ہے تو آپ کو رکوع سے اٹھ کر پہلے دعائے قنوت پڑھنے کی ضرورت نہیں اور نہ رکوع کے بعد ایسا کرنا صحیح ہے، بلکہ اسی حال میں رکوع مکمل کرکے پھر اٹھیں، اور اخیر میں سجدہٴ سہو کرلیں آپ کی نماز درست ہوجائے گی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند