• عبادات >> صلاة (نماز)

    سوال نمبر: 10546

    عنوان:

    زید کی ظہر کی نماز قضا ہوئی تھی کیا وہ مغرب کی نماز پڑھنے کے بعد اب ظہر کی قضا نماز پڑھ سکتا ہے؟ اوراگر ظہر کی چار سنت جو کہ فرض سے پہلے ہے چھوٹ جائے اوراسی طرح عصر کی سنت اور عشاء کی سنت چھوٹ جائے تو کیا ان سنتوں کو فرض نماز پڑھنے کے بعد فوراً پڑھ سکتے ہیں؟ اگر نہیں،تو کب پڑھ سکتے ہیں؟ زید قرآن کی تلاوت فرض نمازپڑھنے سے پہلے عصر کے وقت میں یا مغرب کے وقت میں کر رہا تھا اب اگر سجدے کی آیت آجائے تو کیا اس وقت میں سجدہ کرسکتا ہے کہ نہیں؟

    سوال:

    زید کی ظہر کی نماز قضا ہوئی تھی کیا وہ مغرب کی نماز پڑھنے کے بعد اب ظہر کی قضا نماز پڑھ سکتا ہے؟ اوراگر ظہر کی چار سنت جو کہ فرض سے پہلے ہے چھوٹ جائے اوراسی طرح عصر کی سنت اور عشاء کی سنت چھوٹ جائے تو کیا ان سنتوں کو فرض نماز پڑھنے کے بعد فوراً پڑھ سکتے ہیں؟ اگر نہیں،تو کب پڑھ سکتے ہیں؟ زید قرآن کی تلاوت فرض نمازپڑھنے سے پہلے عصر کے وقت میں یا مغرب کے وقت میں کر رہا تھا اب اگر سجدے کی آیت آجائے تو کیا اس وقت میں سجدہ کرسکتا ہے کہ نہیں؟

    جواب نمبر: 10546

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 276=248/د

     

    اگر صاحب ترتیب نہیں ہے تو مغرب کی نماز پڑھ کر ظہر کی قضا پڑھ لے۔

    (۲) ظہر کی چار سنتیں موٴکدہ ہیں، اگر چھوٹ جائیں تو فرض دو دو رکعت سنت کے بعد چار سنتیں پڑھ لے۔ عصر اور عشاء کی سنتیں غیرموٴکدہ ہیں، لہٰذا عصر کی فرض پڑھنے کے بعد پہلے والی سنتیں نہ پڑھیں کیونکہ عصر کے بعد نفل نماز منع ہے، البتہ عشاء کی پہلی سنتیں اگرچہ غیر موٴکدہ ہیں، بعد میں پڑھنا ضروری نہیں ہے، لیکن اگر پڑھنا چاہیں تو پڑھ سکتے ہیں، اجازت ہے یہ نفل ہوگی۔

    (۳) عصر کے بعد دھوپ پیلی پڑنے سے پہلے پہلے جو آیت سجدہ آئی ہے اس کا سجدہ اسی وقت کرسکتے ہیں، لیکن دھوپ پیلی پڑجانے کے بعد یا قُبیل مغرب جو آیت سجدہ تلاوت کیا ہو اس کا سجدہ بعد غروب کریں کیونکہ اس وقت سجدہ کرنا منع ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند