• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 919

    عنوان:

    کیا میں اپنے ہندو یا عیسائی دوستوں کے ساتھ کھانا کھاسکتا ہوں؟ کیا میں ان کا تحفہ قبول کرسکتا ہوں؟

    سوال:

    کیا میں اپنے ہندو یا عیسائی دوستوں کے ساتھ کھانا کھاسکتا ہوں؟

    کیا میں ان کا تحفہ قبول کرسکتا ہوں؟

    جواب نمبر: 919

    بسم الله الرحمن الرحيم

    (فتوى:  332/ل = 333/ل)

     

    (۱) بطور مواسات کے گاہے گاہے ان کے ساتھ کھانا کھانا درست ہے بشرطیکہ کھانا حلال ہو۔ عالمگیری میں ہے ولا بأس بضیافة الذمي وإن لم یکن بینھما إلا معرفة? وفي التفاریق لا بأس بأن یضیف کافراً لقرابة أو لحاجة? ولا بأس بالذھاب إلی ضیافة أھل الذمة (عالمگیري: ج5، ص347)

    (۲) گاہے گاہے ان کا ہدیہ قبول کرنا بھی درست ہے فقد روی محمد -رحمہ اللہ- في السیر الکبیر أخبارا متعارضة في بعضھا أن رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم قبل ہدایا المشرک وفي بعضھا أنہ صلی اللہ علیہ وسلم لم یقبل۔ (عالمگیري: ج5، ص347)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند