معاشرت >> اخلاق و آداب
سوال نمبر: 7326
ہمارے گھر میں اللہ کے کرم سے اچھا رزق ہے یعنی میرے دوبھائی چائنا میں کاروبار کرتے ہیں۔ اللہ کا بہت بہت کرم ہے کہ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کسی چیز کی کمی ہوئی ہو،لیکن ایک پریشانی ہے کہ میری والدہ بعض دفعہ ناشکری کے کلمات کہہ دیتی ہیں یعنی پیسے ہونے کے باوجود کہہ دیتی ہیں ہمارے پاس تو ہے ہی کچھ نہیں۔ اب میں نے انہیں بہت دفعہ سمجھایا کہ یہ ناشکری نہ کیا کریں لیکن وہ پھر ایسی بات کہہ دیتی ہیں۔ اور مجھے ڈر ہے کیوں کہ میں نے پڑھا ہے کہ ناشکری کرنے سے رزق کم ہوجاتا ہے۔ اب میں اپنی والدہ کو کیسے سمجھاؤں، کیوں کہ والدین کی عزت بھی تو فرض ہے۔ اور میں نے پڑھا ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السام کے والد جب ان کی بات نہیں مانتے تھے (یعنی توحید کی) تو ایک دفعہ ابراہیم علیہ السلام نے تھوڑا سخت لہجہ اپنایا تواللہ نے ان کوکہا کہ توحید کا پرچار کرو لیکن عزت کے دائرے میں رہتے ہوئے (کم و بیش مفہوم )۔ یعنی آداب اور عزت کے ساتھ والد کو توحید کے متعلق بتاؤ۔ تومیرا سوال ہے کہ میں والدہ کو کیسے سمجھاؤں؟
ہمارے گھر میں اللہ کے کرم سے اچھا رزق ہے یعنی میرے دوبھائی چائنا میں کاروبار کرتے ہیں۔ اللہ کا بہت بہت کرم ہے کہ کبھی ایسا نہیں ہوا کہ کسی چیز کی کمی ہوئی ہو،لیکن ایک پریشانی ہے کہ میری والدہ بعض دفعہ ناشکری کے کلمات کہہ دیتی ہیں یعنی پیسے ہونے کے باوجود کہہ دیتی ہیں ہمارے پاس تو ہے ہی کچھ نہیں۔ اب میں نے انہیں بہت دفعہ سمجھایا کہ یہ ناشکری نہ کیا کریں لیکن وہ پھر ایسی بات کہہ دیتی ہیں۔ اور مجھے ڈر ہے کیوں کہ میں نے پڑھا ہے کہ ناشکری کرنے سے رزق کم ہوجاتا ہے۔ اب میں اپنی والدہ کو کیسے سمجھاؤں، کیوں کہ والدین کی عزت بھی تو فرض ہے۔ اور میں نے پڑھا ہے کہ حضرت ابراہیم علیہ السام کے والد جب ان کی بات نہیں مانتے تھے (یعنی توحید کی) تو ایک دفعہ ابراہیم علیہ السلام نے تھوڑا سخت لہجہ اپنایا تواللہ نے ان کوکہا کہ توحید کا پرچار کرو لیکن عزت کے دائرے میں رہتے ہوئے (کم و بیش مفہوم )۔ یعنی آداب اور عزت کے ساتھ والد کو توحید کے متعلق بتاؤ۔ تومیرا سوال ہے کہ میں والدہ کو کیسے سمجھاؤں؟
جواب نمبر: 7326
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 1091=955/ل
نصیحت کرنے کے سلسلے میں تو خود قرآن شریف میں حکمت اور اچھے انداز سے کام لینے کا حکم ہے۔ اور جب نصیحت والدین کو کی جائے تو اس میں اور بھی ان کے مقام کا خیال رکھنا ضروری ہوگا اس لیے آپ اچھے انداز اور شفقت ومحبت سے اپنی والدہ کو نصیحت کریں، نصیحت کرنے میں ان کے ساتھ سختی کا معاملہ نہ کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند