• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 63833

    عنوان: والدہ کا رویہ بہوٴوں کے ساتھ ٹھیک نہیں ہے مجھے كیا كرنا چاہیے

    سوال: میرا سوال والدین کے بارے ہے . میں اور میرا چھوٹا بھائی شادی شدہ ہیں. ہم دونوں کی بیویاں آپس میں بہنیں ہیں اور میری والدہ کی بھانجیاں ہیں. میری والدہ کو شادی سے پہلے ان سے بہت پیار اور محبّت کا رشتہ تھا لیکن جب سے ہماری شادیاں ہوئی ہیں میری والدہ کا اپنی بہوؤں سے رویہ کچھ ٹھیک نہیں ہے . وہ اپنی بہوؤں کی باتیں دوسرے رشتہ داروں کے سامنے کرتی ہیں. اور وہ لوگ آگے باتیں پھیلاتے ہیں. جب ہمیں پتا چلتا ہے اور ہم اپنی والدہ کو کہتے ہیں کہ آپ ہم سے کہ لیا کریں ہمیں جوتے مار لیں اگر ہم سے غلطی ہو تو لیکن آپ باہر بات نہ کیا کریں . لیکن وہ کہتی ہیں کہ میں نے تو کی ہی نہیں. اس سب میں میری دو شادی شدہ بہنیں بھی شامل ہیں. ویسے سب ٹھیک رہتے ہیں لیکن بہوؤں کے بارے میں پتا نہیں ایسا رویہ کیوں ہے . حالانکہ ہم نے کبھی اپنے والدین سے گستاخی بھی نہیں کی بلکہ اپنی بیویوں کو صبر کی تلقین کرتے ہیں . لیکن اس طرح کب تک چلے گا؟ جب کبھی والدہ سے آرام سے بھی پوچھیں تو وو غصّہ کرتی ہیں کہ ایسی کوئی بات نہیں ہے . ہم نے تو کوئی بات کی ہی نہیں. ہماری بیویاں بھی کہتی ہیں کہ ہم سب یہ برداشت کیوں کریں اور کب تک کریں. میں بحرین میں رہتا ہوں اور باقی والدین اور بھائی سب لوگ پاکستان میں ہیں پھر بھی مسائل حل نہیں ہو رہے . آپ سے مشورے کی درخوست ہے ۔

    جواب نمبر: 63833

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 490-438/Sn=5/1437 والدہ بہرحال قابل احترام ہیں، آپ لوگ مزید صبر سے کام لیں، اگر صبر نہ ہوسکے اور ساس بہو کا نزاع حد سے تجاوز کرنے کا اندیشہ ہو تو آپ لوگ اپنی بیویوں کے لیے رہائش کا الگ انتظام کرسکتے ہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند