• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 58963

    عنوان: ایسے نام جیسے عبدا للہ اور عبد الرحمن ایسے نام رکھنے والے حضرات انہیں مختلف جگہوں پر استعمال کرتے ہیں ، جیسے اسکول امتحان میں ، مختلف سرٹیفیکیٹ پر ، کاپی پر یا آئی ڈی کارڈ یا شادی کارڈ پر ، پھر یہ چیزیں زمین پہ بھی گرتی ہیں اور کباڑ یا کچڑے کا حصہ بھی بنتی ہیں ، ایسی صورت میں بے ادبی سے کیسے بچ جاسکتاہے؟

    سوال: ایسے نام جیسے عبدا للہ اور عبد الرحمن ایسے نام رکھنے والے حضرات انہیں مختلف جگہوں پر استعمال کرتے ہیں ، جیسے اسکول امتحان میں ، مختلف سرٹیفیکیٹ پر ، کاپی پر یا آئی ڈی کارڈ یا شادی کارڈ پر ، پھر یہ چیزیں زمین پہ بھی گرتی ہیں اور کباڑ یا کچڑے کا حصہ بھی بنتی ہیں ، ایسی صورت میں بے ادبی سے کیسے بچ جاسکتاہے؟

    جواب نمبر: 58963

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 428-493/Sn=7/1436-U بے ادبی سے بچنے کا طر یقہ یہ ہے کہ بے ادبی کے احتمال کی صورت میں بلاضرورت اس طرح کے نام نہ لکھے جائیں، شناخت کے لیے کوئی علامت لگائی جاسکتی ہے، اس طرح جو کاغذات اور دستاویز وغیرہ ہماری تحویل میں ہوں انھیں ایسی جگہوں میں نہ ڈالیں جہاں بے ادبی کا احتمال ہو، اگر کبھی ضائع کرنا ہو تو ان سے ”اللہ“ یا اس طرح کے دیگر قابل احترام الفاظ مٹادیے جائیں یا اس طرح کے کاغذوں کو کسی کپڑے میں لپیٹ کر دفن کردیا جائے یا پھر جاری پانی مثلاً نہر وغیرہ میں ڈالدیا جائے۔ نیز اس حوالے سے اپنے دوستوں، متعلقین اور دائرہٴ اختیار میں بیداری پیدا کی جائے، مسلمانوں کے زیر انتظام جو ادارے چل رہے ہوں وہ اس حوالے سے کوئی قانون بناکر ادارے کے اندر اس پر عمل درآمد بھی کراسکتے ہیں۔ باقی جو چیزیں ہمارے اختیار میں نہیں ہیں، ان کے ہم مکلف نہیں ہیں۔ الکتب التي لا ینتفع بھا یمحی عنھا اسم اللہ وملائکتہ ورسلہ ویحرق الباقي ولا بأس بأن تلقی في ماء جار کما ھي أو تدفن وھو أحسن کما في الأنبیاء․․ إلی آخر ما في رد المحتار (۹/۶۰۵، ط: زکریا)


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند