• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 57745

    عنوان: میری ساسو ماں ایک عمرہ رسیدہ بیوہ بزرگ عورت ہیں ، اس کے چار بیٹے ہیں ،اور دو بیٹی شادی شدی ہیں اور اپنے شوہر وں کے ساتھ خوشحال ہیں، الحمد للہ۔ان کا اپنا خود کا گھر نہیں ہے، چاروں بیٹوں کے رحم و کرم پر زندگی گذار رہی ہیں، آج یہ حالت ہے کہ کوئی اولاد اپنے پاس خوش دلی سے رکھنا نہیں چاہتی ، نہ ہی داماد لوگ اپنے گھر میں رکھنا چاہتے ہیں۔

    سوال: میری ساسو ماں ایک عمرہ رسیدہ بیوہ بزرگ عورت ہیں ، اس کے چار بیٹے ہیں ،اور دو بیٹی شادی شدی ہیں اور اپنے شوہر وں کے ساتھ خوشحال ہیں، الحمد للہ۔ان کا اپنا خود کا گھر نہیں ہے، چاروں بیٹوں کے رحم و کرم پر زندگی گذار رہی ہیں، آج یہ حالت ہے کہ کوئی اولاد اپنے پاس خوش دلی سے رکھنا نہیں چاہتی ، نہ ہی داماد لوگ اپنے گھر میں رکھنا چاہتے ہیں۔ کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس موجودہ حالت کے بارے میں ۔ براہ کرم، جواب دیں۔

    جواب نمبر: 57745

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 384-384/M=4/1436-U سوال میں مذکورہ صورت حال اگر درست ہے تو یہ اولاد کی بدقسمتی ہے کہ وہ اپنی عمر رسیدہ بزرگ ماں کو اپنے پاس خوش دلی سے رکھنا نہیں چاہتی، ماں کا شریعت میں بہت بڑا درجہ ہے، قرآن وحدیث میں متعدد مقامات پر والدین کے ساتھ حسن سلوک کی ترغیب دی گئی ہے، سورہٴ بنی اسرائیل آیت نمبر ۲۳، ۲۴ میں اللہ تعالیٰ نے فرمایا ہے کہ: اگر والدین میں سے کوئی ایک یا دونوں تمھارے سامنے بڑھاپے کو پہنچ جائیں تو تم ان کو اُفّ بھی (یعنی تکلیف دہ بات) نہ کہو اور ان کو نہ جھڑکو اور تم ان سے نرم گفتگو کرو“۔ اور حدیث میں ہے کہ ایک صحابی جنگ میں شرکت کے ارادے سے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے مشورہ کے لیے آئے تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے پوچھا: کیا تمھاری ماں ہے؟ صحابی نے کہا جی ہاں، ”ہے“ تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا، ان کو لازم پکڑلو (یعنی ان کی خدمت کرو) کہ بلاشبہ جنت ماں کے قدموں کے نیچے ہے“ (دیکھئے نسائی شریف: ۲/۴۴، کتاب الجہاد) والدین کی نافرمانی کو کبیرہ گناہ میں شمار کرایا گیا ہے(دیکھئے بخاری شریف: ۲/ ۸۸۴) ماں باپ اگر محتاج اور تنگ دست ہوں تو ان کا نفقہ اولاد پر ہے، اولاد کو چاہیے کہ اپنی ماں کے ساتھ احسان کا معاملہ کریں، گستاخانہ اور اذیت ناک باتوں سے سخت احتراز کریں، ان کی تعظیم اور قدر کریں اور ان کی خدمت کو سعادت سمجھیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند