• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 56573

    عنوان: اکثر لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ جب کوئی جوتا الٹا پڑا ہوا ہو تو اس کو سیدھا کر دیا جاتا ہے اور وجہ یہ بتلائی جاتی ہے کہ اس طرح اللہ تعالیٰ کی بے ادبی لازم آتی ہے کیا یہ بات درست ہے یا نہیں ؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مندرجہ ذیل مسائل کے متعلق : (1)اکثر لوگوں کو دیکھا گیا ہے کہ جب کوئی جوتا الٹا پڑا ہوا ہو تو اس کو سیدھا کر دیا جاتا ہے اور وجہ یہ بتلائی جاتی ہے کہ اس طرح اللہ تعالیٰ کی بے ادبی لازم آتی ہے کیا یہ بات درست ہے یا نہیں ؟ (2)اکثر اردو اخبارات کافی تعداد میں نیچے پڑی ہوتی ہیں کہ جس میں اللہ تعالیٰ اور انبیاء کرام علیہم السلام کے نام بھی لکھے ہوئے ہوتے ہیں بعض اوقات جگہ جگہ کافی زیا دہ تعداد میں ہوتی ہیں تو پھر ایسی صورت میں کیا کیا جائے ؟

    جواب نمبر: 56573

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 64-87/L=1/1436-U (۱) اگر جوتا اُلٹا پڑا ہو تو اس کو سیدھا کردینے میں مضائقہ نہیں، البتہ اس کے بارے میں یہ خیال کرنا کہ ”ایسا نہ کرنے سے اللہ تعالیٰ کی بے ادبی لازم آتی ہے“ درست نہیں۔ (۲) اردو اخبارات میں اللہ تعالیٰ اورانبیائے کرام علیہم السلام کے اسماء وغیرہ ہوتے ہیں، اس لیے اردواخبارات کوموضع اہانت میں نہ ڈالا جائے اگر ایسی جگہوں پر اخبارات ہوں تو ان کو اٹھاکر کسی پاک اور لائق تعظیم جگہ پر رکھ دیا جائے، یا گڈھا کھودکر اس میں دفن کردیا جائے یاجلادیا جائے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند