• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 40706

    عنوان: كھڑے ہوكر پیشاب كرنا

    سوال: میں ریاض ، سعودی عرب، میں ایک کمپنی میں کام کرتاہوں، یہاں باتھ روم میں سارے ہی بیت الخلاء مغربی طرز کے ہیں جن کو مسلم اور دوسرے مذہب کے لوگ بھی استعمال کرتے ہیں، اگر میں بیٹھ کر پیشاب کروں تو کپڑے خراب ہوجانے کا اندیشہ رہتاہے تو مجھے مجبوراًکھڑے ہو کر پیشاب کرنا پڑتاہے، کیا یہ جائز ہے؟

    جواب نمبر: 40706

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 732-733/N=9/1433 کھڑے ہوکر پیشاب کرنا مکروہ تنزیہی ہے، اور اسے معمول بنالینا اور زیادہ برا ہے، اس لیے اگر آپ اپنی کمپنی کے باتھ روم کے بیت الخلاء میں اچھی طرح کپڑے سمیٹ کر کپڑوں کو نجاست سے بچاتے ہوئے بیٹھ کر پیشاب کرسکتے ہوں تو آپ بیٹھ ہی کر پیشاب کیا کریں، اور اگر کپڑوں کو نجاست سے بچانا مشکل ودشوار ہو تو کھڑے ہوکر پیشاب کرسکتے ہیں، گنجائش ہے۔ قال في الدر (مع الرد کتاب الطہارة باب الأنجاس فصل الاستنجاء: ۱/ ۵۵۷، ط. زکریا دیوبند): و یکرہ أن یبول قائما اھ وفي الرد: قولہ: ”وأن یبول قائما“:... فلذا قال العلماء: یکرہ إلا لعذرٍ وہي کراہة تنزیہ لا تحریم اھ.


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند