• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 36485

    عنوان: محنت

    سوال: مفتی صاحب،مسئلہ یہ ہے کہ میں کچھ سالوں سے نکما بنابیٹھا ہوں، کام اور محنت کی طرف بالکل جی نہیں کرتا میرے ذہن میں یہ بات گھس گئی ہے کہ اللہ تعالیٰ کے یہاں دنیا میں پیسے کمانے کے لیے محنت کرناکچھ فایدہ نہیں دیتا، اس لیے پیسے کمانے کے لیے کوشش کرنا فضول سمجھتا ہوں اور بہت مرتبہ پیسے نہ ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کرتا ہوں اور پحر بہانہ یہ کرتا ہوں کو جس حال میں اللہ نے رکھا ہے ، وہی ٹھیک ہے، پتہ نہیں کہ مجھے کیاہوگیا ہے؟ آپ مجھے کچھ آیات اور احادیث لکھ بھیجیں جس میں یہ کھا گیا ہو کہ جتنی محنت کروگے اللہ اس محنت کی قدر کرکے تجھے اتنا دیگا بھی۔ میری عمر تیس سال ہوگئی ہے ، لیکن پیسے نہ ہو نے کی وجہ سے شادی نہیں کر سکتا، پہلے جو پیسے تھے میں نے اڑادیا یہ کہہ کر کہ رزق تو لکھاہے تو وہ تو ملے گا ضرور۔ آپ سے التماس ہے کہ مجھے محنت پر ابھارئیے ، کیوں کہ دین پر پورا نہ سمجھنے کی وجہ سے میں اس مصیبت میں پھنس گیا ہوں اور اسی کو دین سجھ بیٹا ہوں ۔

    جواب نمبر: 36485

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 286=196-2/1433 یہ سب وساوس ہیں، مسلمان کو چاہیے کہ اپنے دینی اور دنیوی معاملات میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہٴ کرام کو اپنا نمونہ بنائے، قرآن کریم میں ہے ”لَقَدْ کَانَ لَکُمْ فِیْ رَسُوْلِ اللّٰہِ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ“ اور ان کی زندگی کی روشنی ہی میں دین کو سمجھنا چاہیے، محض اپنی عقل پر اعتماد بسااوقات دنیا اور آخرت میں خسارہ کا باعث ہوتا ہے۔ الغرض حضور صلی اللہ علیہ وسلم اور صحابہٴ کرام دین کے ساتھ ساتھ معاش کے لیے بھی کوشاں رہتے، چناں چہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے بھی تجارت کی، حضرت ابوبکر، حضرت عثمان غنی، حضرت عبد الرحمن بن عوف اور بڑے بڑے صحابی نے تجارت کی، نیز بہت سے صحابہ مزدوری کرتے، بہتوں نے زراعت وغیرہ کو اپنا ذریعہٴ معاش بنایا؛ اس لیے ان وساوس کو چھوڑکر رزقِ حلال کے لیے کوئی انتظام کریں اور معاش کا بندو بست کریں، اسکے بعد اللہ پر اعتماد کریں، ایک حدیث میں ہے ایک صحابی نے حضور صلی اللہ علیہ وسلم سے پوچھا: اونٹ باندھ کر اللہ پر اعتماد کروں یا کھلا چھوڑکر؟ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا ”اعقلہا وتوکل“ یعنی باندھو پھر اعتماد کرو، نیز ایک حدیث میں ہے، ”طلب الحلال فریضة بعد الفریضة“ (کنز العمال) یعنی رزقِ حلال کی تلاش بھی ایک فرض ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند