• متفرقات >> دیگر

    سوال نمبر: 2315

    عنوان: بیٹی کی غلطی کی وجہ سے قطع تعلق ؟

    سوال:

    ایک لڑکی کے تعلقات ایک غیر مسلم سے ہوگئے تھے مگر گھر والوں کے سمجھانے پر وہ باز آگئی اور دوسری جگہ اس کی شاد ی کردی گئی ۔ اس کے شوہرخراب آدمی تھے، اس نے اس کے زیور وغیرہ بھی بیچااور اس کو بہت پریشان کیا یہاں تک کہ اس کے ساتھ زبردستی غیر فطری کام بھی کیا، اس لڑکی نے سب سے بات چھپاکر نباہ کرنے کی کوشش کی مگر جب بات حد سے زیادہ بڑھ گئی تو اس لڑکی نے اپنے گھر میں شکایت کی اور اس پر کسی نے اس کو سہار انہیں دیا ( پچھلے ریکارڈ کی وجہ سے )۔ ا ن لوگوں نے اس کے شوہر کو سچامانا اور لڑکی کو وہیں رہنے کے لیے کہا ، پیسے سے مدد کی گئی لیکن سب بیکار ۔جب یہ لڑکی زیادہ ستائی گئی تو اس نے اسی غیر مسلم لڑکے سے رابطہ کیا اس کی وجہ سے گھر والے اور بھی زیادہ ناراض ہوگئے اور اس کو اس کے شوہر کے ساتھ اپنے پاس رکھا ( یہ کہہ کر کہ ہم تمہیں تمہارے شوہر سے الگ کر دیں گے) مگر دوسری طرف وہ ان دونوں کو دبئی بھیجنے کے لیے اس کا پاسپورٹ بنو رہے تھے ۔ اس پر لڑکی راضی نہیں تھی ، وہ چھپ کر گھرسے اس غیر مسلم لڑکے کے ساتھ بھا گ گئی ۔پھر وہ لڑکا بقول ان دونوں کے ایمان لے آیا اور کچھ دن ایسے ہی ساتھ رہے پھر نکاح کرلیا ۔ اب سوال یہ ہے کہ: (۱) اس کی صحت ابھی بہت خراب ہے اور اس کے گھروالے اس کو بالکل چھوڑ دیئے ہیں ، کیاوہ ٹھیک کررہے ہیں؟ (۲) کیا اس کو اور نہ بھٹکنے دینے کی نیت سے اس سے ملاجائے یا اس کے حال پر چھوڑ دیاجائے؟ (۳) اگر کوئی اس سے ملتاہے اور اسے سہارا دیتا ہے تووہ کسی گناہ میں مبتلا تو نہیں ہورہاہے؟ بر ا ہ کرم، اس پر روشنی ڈالیں۔

    جواب نمبر: 2315

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1519/ ب= 1342/ ب

     

    (۱) لڑکی کے گھر والوں کا اس سے بالکل قطع تعلق رکھنا درست نہیں ہے۔ باپ بیٹی کا رشتہ بھائی بہن کا رشتہ عمر بھر باقی رہتا ہے کسی غلط کام کے کرنے کی وجہ سے رشتہ ختم نہیں ہوتا ہے۔ پہلے اس نے بے راہ روی اختیار کی اب مسلمان ہونے کے بعد صحیح طریقہ پر یعنی پہلے شوہر کے طلاق دینے کے بعد نکاح کرکے شریعت کے مطابق رہنے لگی تو اس کی پچھلی غلطی کو درگذر کرکے اس کی دیکھ بھال اور علاج معالجہ کرنا چاہیے، اس پر اجر و ثواب ملے گا۔

    (۲) ضرور ملتے رہنا چاہیے۔

    (۳) اسے سہارا دینے والا بہت زیادہ اجر و ثواب کا مستحق ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند