• معاشرت >> اخلاق و آداب

    سوال نمبر: 156699

    عنوان: غصے میں آکر بیٹے نے والد سے مار پیٹ کرلی، تو بیٹے پر کیا حکم لگے گا؟

    سوال: (۱) والد صاحب شراب وغیرہ پی کر آتے ہیں اور نشہ کرنے کے لیے پیسے مانگتے ہیں اور پیسے نہ دینے پر والدہ کو طلاق کی دھمکی دیتے ہیں، تو کیا ایسے میں طلاق ہو جائے گی؟ (۲) والد صاحب شراب کے نشہ میں آکر گھر میں مار پیٹ کرتے ہیں اور تماشا کرتے ہیں، ایسے میں اگر غصے میں آکر بیٹے نے والد سے مار پیٹ کرلی، تو بیٹے پر کیا حکم لگے گا؟

    جواب نمبر: 156699

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa:296-344/sn=4/1439

    (۱) اگر صرف طلاق کی دھمکی ہی دیتے ہیں، انشائے طلاق کے الفاظ (مثلاً میں نے طلاق دیدی یا تجھے طلاق) استعمال نہیں کرتے تو صورتِ مسئولہ میں کوئی طلاق واقع نہ ہوگی۔

    (۲) بیٹے کے لیے اس صورت میں بھی ”باپ“ کو مارنا جائز نہیں ہے، اگر بیٹے نے ایسی حرکت کرلی ہے تو اسے چاہیے کہ والد صاحب سے معافی مانگ لے اور انھیں خوش کرلے نیز اللہ تعالیٰ کے سامنے توبہ واستغفار بھی کرلے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند