معاشرت >> اخلاق و آداب
سوال نمبر: 10380
کیا کسی آدمی کے چھینک مارنے کے بعد اس کے الحمد للہ کہنے سے پہلے یرحمک اللہ یا الحمد للہ کہنے کے بارے میں گوئی حدیث ہے کہ? اگر کوئی شخص کسی کے چھینکنے پر فوراً الحمد للہ یا یرحمک اللہ کہے تو اس کو جنت کی بشارت ہے?۔ برائے کرم چھینک او راس کے جواب کے متعلق تفصیل سے بیان کریں۔
کیا کسی آدمی کے چھینک مارنے کے بعد اس کے الحمد للہ کہنے سے پہلے یرحمک اللہ یا الحمد للہ کہنے کے بارے میں گوئی حدیث ہے کہ? اگر کوئی شخص کسی کے چھینکنے پر فوراً الحمد للہ یا یرحمک اللہ کہے تو اس کو جنت کی بشارت ہے?۔ برائے کرم چھینک او راس کے جواب کے متعلق تفصیل سے بیان کریں۔
جواب نمبر: 10380
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 148=119/ ب
حدیث شریف میں آیا ہے کہ جب کسی کو چھینک آئے تو الحمد للہ کہے۔ اور جو شخص اس کی الحمد للہ کی آواز سنے تو اسے یرحمک اللہ کہنا چاہیے۔ الحمد للہ سے اللہ کا شکر ادا کرنا مقصد ہوتا ہے اور یرحمک اللہ سے اس چھینکنے والے کو دعا دینا مقصد ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ تم پر رحم فرمائے۔ اگر الحمد اللہ کی آواز نہیں آتی تو پھر یرحمک اللہ کہنا واجب نہیں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند