India
سوال # 69847
Published on: Nov 1, 2016
جواب # 69847
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 1165-1238/SN37=1/1438
(۱) نہیں، یہ حاجتِ اصلیہ میں داخل ہیں۔
(۲) مہنگا موبائل جو آدمی استعمال کے لیے خریدتا ہے اس کا بھی شمار ”نصاب“ میں نہ ہوگا۔
(۳) اگر یہ برتن محض زینت کے لیے ہیں استعمال کے لیے نہیں تو یہ ”نصاب‘ ‘ میں شامل ہوں گے؛ کیوں کہ محض زینت کی چیز حاجتِ اصلیہ میں شامل نہیں ہوتی۔ مستفاد از: وسئلت عن المرأة ہل ہي تصیر غنیّة بالجہاز الذي تزف بہ إلی بیت زوجہا، والذي یظہر مما مرّ أن ما کان من أثاث المنزل وثیاب البدن وأواني الاستعمال مما لابد لأمثالہا فہو من الحاجة الأصلیة ومازاد علی ذلک من الحلي والأواني والأمتعة التی یقصد بہا الزینة إذا بلغ نصاباً (درمختار مع الشامی: ۳/۲۹۶، ط: زکریا) نیز دیکھیں: خیر الفتاویٰ: ۳/ ۴۲۷، ط: زکریا) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
اس موضوع سے متعلق دیگر سوالات
پشاور میں چین سے چھوٹا گوشت درآمد ہو کر آتا ہے اور یہاں کے بازار میں بکتا ہے۔ یہ سستا ہوتا ہے ، 120میں ایک کلوگرام، جب کہ بازار کا ریٹ عموماً 220 ہوتا ہے۔ میں اس گوشت کو نہیں پسند کرتا ہوں ، کیوں کہ ہمیں معلوم نہیں کہ حلال ہوتا ہے یا نہیں ۔ چینی عام طور پر غیر مسلم ہیں اور وہ بڑی تعداد میں وہ آٹو میٹک ذبح کرتے ہیں۔ مجھے اس سلسلے میں رہ نمائی فرمائیں۔ اسی طرح سے انڈیا سے بڑے جانور کا گوشت درآمد کیا جاتا ہے۔ ہمیں اس بارے میں بھی نہیں معلوم ہوتا کہ حلال ہوتا ہے یا حرام۔ میں ان گوشتوں کو نہیں کھاتا ہوں۔
ایک شخص ایک گائے سے عقیقہ کرنا چاہتا ہے ، تو کیا وہ گائے کو سات حصوں میں تقسیم کرکے ایک حصہ کو عقیقہ مان کر بقیہ چھ حصص کو فروخت کرسکتا ہے؟
کیا قربانی کے جانور کو گائے بھینس بکری وغیرہ پر جفتی کے لیے چھوڑنا جائز ہے؟
ایک فقیر نے قربانی کی نیت سے ایک جانور خرید کرعید کے دن سے پالا توکیا اس پر قربانی واجب ہوجا ئے گی؟ براہ کرم، باحوالہ جواب دیں۔
ہمارے یہاں کچھ لوگوں نے مل کر قربانی کا پروگرام بنایا کہ ہم لوگوں کی قربانی کروائیں گے، لہذا لوگوں کو کہاگیا کہ آپ کے لیے جانور خریدنے سے لے کر ذبح کرنے اور گوشت تیار کرنے تک کا کام ہم کریں گے۔ پس لوگوں نے خوب بکنگ کروادی۔ اب تقریباً دو سو بکرا بک ہوا۔ عید والے دن سارا بکرا ذبح ہوا، پھر ایک ایک کرکے گوشت بنایا گیا۔ اگر کسی کا گوشت کم ہوا تو دوسرے بکرے کا کاٹ کرکے ملا دیا گیا، اور بعد میں تھیلے میں بھر کرکے اس میں بکنگ والے کا نام لکھ دیا گیا۔ اب یہ قربانیاں ٹھیک ہیں یا نہیں؟یاد رہے کہ ذبح کرتے وقت کسی قربانی کی نامزدگی نہیں کی کہ یہ بکرا (قربانی) فلاں کی طرف سے ہے یا فلاں کی طرف سے۔
چودھویں ذی الحجہ کو غیر مقلدین جانور ذبح کرتے ہیں، کیا کسی حدیث سے اس کا جواز ثابت ہوتاہے؟
کیا حنفی شخص ایسا ذبیحہ کھا سکتاہے جس کو کسی شافعی نے ذبحہ کیا ہو اور جان بوجھ کر تسمیہ چھوڑدیا ہو؟