• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 66097

    عنوان: کیا دل میں دعا پڑھنے سے ذبیحہ حلال ہوجائے گا؟

    سوال: مذبح خانے میں جہاں روزانہ سیکڑوں جانور ذبح ہوتے ہیں وہاں جب ایک قصائی سے دریافت کیا گیا کہ کیا اس نے ذبح کرنے کی دعاپڑھی، مگر ہم نے اسے ذبح کرتے وقت خاموش دیکھا ۱- یا تو اسنے دل میں دعاپڑھی ہو ۲- یا وو ایک بار دعا پڑھ کر اکتفا کر لیتا ہو اور جانور ذبح کرتا جا رہا ہو؟ کیا اس کے اس قول کو کہ اس نے ذبح کی دعا پڑھ لی، جانور کے ذبح ہونے کو حلال قرار دیا جا سکتا ہے ؟

    جواب نمبر: 66097

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 693-580/D=9/1437 قصائی کا ہر جانور کو ذبح کرتے وقت بسم اللہ اللہ اکبر کہہ کر ذبح کرنا ضروری ہے اس کے بغیر ذبح شرعی نہیں ہوگا، زبان سے تلفظ کرنا ضروری ہے محض دل ہی دل میں پڑھ لینا کافی نہیں۔ قال في البدائع وأما الذي یرجع إلٰی محل الذکاة فمنہا تعیین المحل بالتسمیة ․․․․ومنہا أن برید بہا التسمیة علی الذبیحة․ مذکورہ تفصیل سے آپ کی دونوں باتوں کا جواب معلوم ہوگیا یعنی ․․․․․ (۱) دل میں پڑھنا کافی نہیں۔ (۲) ایک مرتبہ پڑھنے سے صرف وہی ذبح صحیح ہوگا جس پر پڑھا گیا ہے۔ (۳) اگر وہ شخص طور طریقے سے قابل اطمینان معلوم ہورہا ہے اور ذبح میں بسم اللہ پڑھنے کی تشریح بھی سمجھتا ہے (جیسا کہ اوپر لکھا گیا) تو اس کی بات پر اطمینان کر لینا جائز ہے۔ لیکن اس سے کہا جائے کہ اتنی زور سے پڑھے کہ پاس کھڑا یا بیٹھا شخص سن لے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند