• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 65450

    عنوان: کسی مسجد میں نماز ہوجانے کے بعد قربانی کریں

    سوال: ہمارے ضلع بارہ بنکی میں ایک قصبہ ہے بنکی)ضلع بارہ بنکی اور بنکی کے بیچ میں صرف ریلوے اسٹیشن ہے ایک طرف بارہ بنکی اور دوسری طرف بنکی۔ اب سوال یہ ہے کہ اسٹیشن کے اس پار اسٹیشن کی مسجد ہے بنکی کے لوگ اس مسجد کی نماز کے حساب سے قربانی کرتے ہیں جب کہ وہ مسجد بارہ بنکی میں آتی ہے اور اسٹیشن بھی بارہ بنکی ہی میں شمار ہوتا ہے تو کیا بنکی والوں کی قربانی درست ہوئی جب کہ بنکی کا چیر مین الگ ہے اور بارہ بنکی کا الگ اور بیچ میں صرف ریلوے اسٹیشن ہے اور مسجد بھی بارہ بنکی والے حصہ میں ہے اور اگر بنکی کا کوئی آدمی اسی مسجد میں نماز پڑھ کر اپنی یا کسی دوسرے کی قربانی کرتا ہے تو اسکا کیا حکم ہے ؟

    جواب نمبر: 65450

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1086-1165/L=11-1437 اگر بنکی اور بارہ بنکی دونوں کی آبادیاں مل چکی ہیں تو بنکی کے لوگ اس مسجد کے حساب سے اپنی قربانی کرسکتے ہیں؛ البتہ عبادات میں چونکہ احتیاط کو ملحوظ رکھا جاتا ہے اس لیے اگر بنکی قصبہ یا بڑا گاوٴں ہے تو ان کو چاہئے کہ اپنی جگہ کسی مسجد میں نماز ہوجانے کے بعد قربانی کریں تاکہ قربانی میں کسی قسم کا کوئی شبہ نہ رہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند