• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 63101

    عنوان: ہمارے علاقہ میں بکریوں کی کہال یا جلد قربانی کرنے والوں کی طرف سے کھائی جاتی ہے جس شخص نے اپنی قربانی کی کہال کھاپی کہ کیا اس شخص پر ایسی کہال کی قیمت ادا کرنا ضروری ہے یا نہیں ؟ براہ کرم جواب ارسال فرمائیں۔

    سوال: ہمارے علاقہ میں بکریوں کی کہال یا جلد قربانی کرنے والوں کی طرف سے کھائی جاتی ہے جس شخص نے اپنی قربانی کی کہال کھاپی کہ کیا اس شخص پر ایسی کہال کی قیمت ادا کرنا ضروری ہے یا نہیں ؟ براہ کرم جواب ارسال فرمائیں۔

    جواب نمبر: 63101

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 154-154/Sd=3/1437-U قربانی کی کھال سے خود نفع اٹھانا بھی جائز ہے،اس لیے صورتِ مسئولہ میں مذکورہ شخص پر قربانی کی کھال کھانے کی وجہ سے اُس کی قیمت اداء کرنا ضروری نہیں ہے۔ في الخانیة: فصل في الانتفاع بالأضحیة: لا بأس بأن ینتفع بارھاب الأضحیة۔۔۔۔۔ ( فتاوی قاضیخان:۳/۲۴۹، کتاب الأضحیة، ط: زکریا، دیوبند، الدر المختار مع رد المحتار: ۹/۴۷۴، ۴۷۵، کتاب الأضحیة، ط: زکریا، دیوبند، الفتاوی الہندیة: ۵/۳۴۷، کتاب الأضحیة، ط: زکریا، دیوبند ، احسن الفتاوی: ۷/۵۲۲،کتاب الأضحیة، بعنوان:اضحیہ کی کھال کھانا جائز ہے،ط: ایچ ایم سعید کمپنی، کراچی )


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند