عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 63101
جواب نمبر: 63101
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 154-154/Sd=3/1437-U قربانی کی کھال سے خود نفع اٹھانا بھی جائز ہے،اس لیے صورتِ مسئولہ میں مذکورہ شخص پر قربانی کی کھال کھانے کی وجہ سے اُس کی قیمت اداء کرنا ضروری نہیں ہے۔ في الخانیة: فصل في الانتفاع بالأضحیة: لا بأس بأن ینتفع بارھاب الأضحیة۔۔۔۔۔ ( فتاوی قاضیخان:۳/۲۴۹، کتاب الأضحیة، ط: زکریا، دیوبند، الدر المختار مع رد المحتار: ۹/۴۷۴، ۴۷۵، کتاب الأضحیة، ط: زکریا، دیوبند، الفتاوی الہندیة: ۵/۳۴۷، کتاب الأضحیة، ط: زکریا، دیوبند ، احسن الفتاوی: ۷/۵۲۲،کتاب الأضحیة، بعنوان:اضحیہ کی کھال کھانا جائز ہے،ط: ایچ ایم سعید کمپنی، کراچی )
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند