عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 62257
جواب نمبر: 62257
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 94-111/H=2/1437-U (۱) جو شخص مقلدین ائمہ اربعہ رحمہم اللہ تعالیٰ رحمة واسعة اہل سنت والجماعت واکابر دین کو برائی سے یاد نہیں کرتا نیک صالح، متقی، احکامِ نماز سے واقف اور صاف امامت سے متصف ہے، اُس کے پیچھے نماز درست ہے، اگر کسی متعین خاص شخص کی امامت کا حکم معلوم کرنا چاہتے ہیں تو اُس کے حالات صحیح صاف واضح انداز پر لکھ کر معلوم کریں۔ (۲) شیعہ کتب میں تحریفِ قرآن کریم، سبّ شخین رضی اللہ عنہما، ام الموٴمنین حضرت صدیقہ عائشہ رضی اللہ عنہا پر افک وتہمت وغیرہ کفریہ عقائد کی صراحت ہے جو شخص ان عقائدِ کفریہ کا حامل ہے اُس کا ذبیحہ حلال نہیں ہے بلکہ مردار کے حکم میں ہے، اگر کوئی شیعہ ان کفریہ عقائد کا منکر ہو تب بھی اُس کا ذبیحہ واجب الاجتناب ہے چونکہ تقیہ ان کا دین ودھرم ہے جس کا حاصل یہ ہے کہ اپنے اصل عقائد کو چھپاکر ان کے خلاف کو ظاہر کرنا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند