• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 61706

    عنوان: کیا فرماتے ہیں علماء شرع متین مسلہء ذیل کے بارے میں(ایک صاحب نے ایک شخص سے بکری (تول)وزن کے حساب سے قربانی کی نیت سے خریدی اور اس بکری میں کوئی عیب یا نقص نہیں ہے ۔اب زید کہتا ہے کہ وزن کے حساب سے خریدی ہوئی بکری کی قربانی جائز نہیں ہے ..کیا زید کی بات درست ہے ؟

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء شرع متین مسلہء ذیل کے بارے میں(ایک صاحب نے ایک شخص سے بکری (تول)وزن کے حساب سے قربانی کی نیت سے خریدی اور اس بکری میں کوئی عیب یا نقص نہیں ہے ۔اب زید کہتا ہے کہ وزن کے حساب سے خریدی ہوئی بکری کی قربانی جائز نہیں ہے ..کیا زید کی بات درست ہے ؟

    جواب نمبر: 61706

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1448-1511/L=2/1437-U اصلاً زندہ جانور کی خرید وفروخت وزن کے ذریعہ سے جائز نہیں، جیسا کہ ہدایہ مع فتح القدیر ج۷ ص۲۷ میں ہے، البتہ اگر وزن کے طور پر معاملہ کرلیا گیا پھر اسی مجلس میں جانور تول لیا گیا جس سے قیمت معلوم ہوگئی اور اس پر دونوں راضی ہوگئے تو ترضئ طرفین کی وجہ سے بیع درست ہوگئی اور اس کی قربانی بھی درست ہوگی۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند