عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 60512
جواب نمبر: 60512
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa ID: 676-641/Sn=10/1436-U اس مضمون کی کوئی روایت تو نہیں ملی؛ البتہ فقہائے کرام نے عقیقے کو قربانی پر قیاس کرتے ہوئے ایک بڑے جانور میں سات بچوں کے عقیقے کو جائز قراردیا؛ اس لیے کہ قربانی کا منشا جس طرح ”اراقة الدم“ ہے اس طرح عقیقے کا بھی منشا ”اراقة الدم“ ہے، جب قربانی (جو کہ عقیقے کی بہ نسبت اعلیٰ وارفع ہے) میں سات آدمیوں کا اشتراک صحیح ہے تو عقیقے میں بہ درجہٴ اولیٰ صحیح ہوگا۔ والأشبہ قیاسہا (العقیقة) علی الأضحیّة؛ لأنہا نسکیة مشروعة غیر واجبة فأشبہت الأضحیّة ولأنہا أشبہت في صفاتہا وسنّہا وقدرہا وشروطہا فأشبہتہا في مصرفہا (المعین لابن قدامة: ۹/۴۶۳، بیروت) وانظر: آپ کے مسائل اور ان کا حل، قدیم: ۴/۲۳۴، وکفایة المفتی، وفتاوی دارالعلوم: ۱۵/۶۱۰-۶۱۲)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند