• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 55465

    عنوان: ایک صاحب نصاب مالدار آدمی نے قربانی کے دن آنے سے پہلے قربانی کی نیت سے بکرا خریدا۔ لیکن قربانی کے دن آنے سے پہلے ہی غریب ہوگیا تو اب قربانی کے دنوں میں اس آدمی پر اس بکرے کی قربانی کرنا واجب ہے یا نہیں؟

    سوال: ایک صاحب نصاب مالدار آدمی نے قربانی کے دن آنے سے پہلے قربانی کی نیت سے بکرا خریدا۔ لیکن قربانی کے دن آنے سے پہلے ہی غریب ہوگیا تو اب قربانی کے دنوں میں اس آدمی پر اس بکرے کی قربانی کرنا واجب ہے یا نہیں؟

    جواب نمبر: 55465

    بسم الله الرحمن الرحيم

    Fatwa ID: 1358-1360/N=11/1435-U اگر یہ شخص ۱۲/ ذی الحجہ کو غروب آفتاب تک غروب ہی رہا تو اس پر اس بکرے کی قربانی واجب نہیں، ”وسببہا الوقت وہو أیام النحر، ․․․ والمعتبر آخر وقتہا للفقیر وضدہ، ․․․․ فلو کان غنیا في أول الأیام فقیرا في آخرہا لا تجب علیہ‘’ (درمختار مع الشامی ۹: ۴۵۳- ۴۶۲ مطبوعہ مکتبہ زکریا دیوبند) وإن افتقر بعد الشراء لہا قبل مضي أیام النحر سقطعت عنہ کما في قاضیخان (غنیة ذوي الأحکام للشرنبلالي علی درر الحکام ۱: ۲۶۸ مطبوعہ کتب خانہ آرام باغ کراچی)، نیز احسن الفتاوی (۷:۵۱۱ مطبوعہ دار الاشاعت دیوبند) دیکھیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند