• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 46765

    عنوان: جھٹکے سے ذبح کی ہوئی مرغی کا کیا حکم ہے؟

    سوال: جھٹکے سے ذبح کی ہوئی مرغی کا کیا حکم ہے؟

    جواب نمبر: 46765

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 1208-1110/N=10/1434 مستفتی سے فون پر زبانی دریافت کرنے پر معلوم ہوا کہ جھٹکے سے اس کی مراد یہ ہے کہ ایک مسلمان شخص نے بسم اللہ اللہ اکبر پڑھ کر چھری کے ذریعہ مرغی کو ذبح کیا اور ذبح میں اس کی پوری گردن الگ کردی تو شریعت میں ایسی مرغی حرام ومردار نہیں بلکہ حلال وجائز ہے، البتہ ذبح میں پوری گردن الگ کردینا مکروہ ہے، پہلے صرف اتنی گردن کاٹی جائے کہ چار رگیں کٹ جائیں اور پوری گردن جانور ٹھنڈا ہونے کے بعد ہی الگ کی جائے۔ (درمختار مع الشامی: ۹/۴۲۷) میں ہے: وکرہ کل تعذیب بلا فائدة مثل قطع الرأس والسلخ قبل أن تبرد أي تسکن عن الإضطراب إھ․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند