عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 42745
جواب نمبر: 42745
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 5-6/L=1/1434 (۱) قربانی کا جانور گم ہوجانے یا مرجانے کی صورت میں مالدار پر دوسرا جانور خریدکر اس کی قربانی لازم ہوگی، البتہ غریب پر دوسرا جانور خریدکر قربانی کرنا لازم نہیں۔ وإذا ماتت المشتراة للتضحیة علی موسرٍ تجب مکانہا أخری، ولا شيء علی الفقیر․ (مجمع الأنہر: ۴/۵۲) (۲) حاملہ جانور کی قربانی جائز ہے، البتہ اگر ولادت کا زمانہ بالکل قریب ہو تو مکروہ ہے، شاة أو بقرة أشرفت علی الولادة قالوا: یکرہ ذبحہا، لأن فیہ تضییع الولد․ (عالمگیري: ۵/۲۸۷)
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند