• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 42668

    عنوان: قربانی کے مسائل

    سوال: کیا فرماتے ہیں علماء دین مفتیان شرع متین اس مسئلہ میں: کیا کسی قرض دار پر قربانی کرنا واجب ہے- مطلب یہ ہے کہ ایک شخص کے اوپر بہت قرضہ دینے کو ہے، مثلاً ( ۱۰۰۰۰۰) ایک لاکھ روپیہ لیکن اس کو تقریباً ( ۲۰۰۰۰۰) دو لاکھ کا قرضہ چکانہ ہے لیکن اس شخص نے یہ رقم کسی وقت ضرورت کیلئے کھ لی ہے ابھی قرض داروں کو ادا نہیں کر رہا۔ اسی دوران اگر عید الاضحی آجاتی ہے تو کیا اس کو قربانی کرنا چاھےء یا نہیں؟ ٹھیک اسی طرح سے کیا اس پر زکات بھی واجب ہوگی یا نہیں؟

    جواب نمبر: 42668

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 65-55/L=2/1434 ایسا شخص جو دو لاکھ کا مقروض ہو اور اس کے پاس ادائیگی کے لیے صرف ایک لاکھ روپے ہوں ان کے علاوہ اس کے پاس نقدی، سونا، چاندی، یا سامانِ تجارت اور حاجتِ اصلیہ سے زائد سامان اتنی مقدارمیں نہ ہوں جن کی مالیت قرض وضع کرنے کے بعد ساڑھے باون تولہ (613 گرام 360 ملی گرام) چاندی کی مالیت کو پہنچتی ہو تو ایسے شخص پر قربانی اور زکات دونوں میں سے کچھ واجب نہیں۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند