• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 41617

    عنوان: قربانی کے بکرے کو ذبح کرنے کے لئے کس رخ پر لٹایا جاتا ہے؟

    سوال: قربانی کے بکرے کو ذبح کرنے کے لئے کس رخ پر لٹایا جاتا ہے؟

    جواب نمبر: 41617

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی: 908-903/N=10/1433 جانور کو بوقت ذبح قبلہ رو لٹانا سنت موٴکدہ ہے، قبلہ کے علاوہ کسی اور سمت کی طرف رخ کرکے ذبح کرنا مکروہ تحریمی ہے، ہاں البتہ ذبیحہ اس صورت میں بھی حلال ہوگا، اور دائیں اور بائیں پہلو میں سے جس پہلو پر چاہیں لٹائیں دونوں طریقے پر جائز ودرست ہیں؛ لیکن بائیں پہلو پر لٹاکر ذبح کرنا دو وجہ سے افضل وبہتر ہے: ایک تو اس وجہ سے کہ حضور صلی اللہ علیہ وسلم نے اپنی قربانی کے مینڈھے کو بائیں کروٹ پر لٹاکر ذبح فرمایا تھا اور دوسرے اس وجہ سے کہ اس صورت میں ذبح کرنے میں سہولت ہوتی ہے، قال في الدر (مع الرد کتاب الذبائح: ۹/۴۲۷، ط: مکتبة زکریا دیوبند): وکرہ ترک التوجہ إلی القبلة لمخالفتہ السنة اھ وفي الرد: قولہ: ”لمخافتہ السنة“: أي: الموٴکدة لأنہ توارثہ الناس فیکرہ ترکہ بلا عذر، اتقاني اھ وقال في الفتاوی الہندیة (کتاب الذبائح الباب الأول: ۵/۲۸۸، ط: مکتبة زکریا دیوبند): وإذا ذبحہا بغیر توجہ القبلة حلت ولکن یکرہ اھ وقال في بذل المجہود (کتاب الضحایا، باب ما یستحب في الضحایا: ۴/۷۰) في بیان ذبح أضحیتہ صلی اللہ علیہ وسلم: ”وأخذ الکبش فأضجعہ علی الیسار“ وہو الظاہر لأنہ أیسر في الذبح اھ وقال في تکملة فتح المہلم (کتاب الأضاحي، باب استحباب الضحیة․․․ /۳/۵۶۳): وعمل المسلمین علی أن إضجاعہا یکون علی جانبہا الأیسر لأنہ أسہل علی الذابح في أخذ السکین بالیمین وإمساک رأسہا بالیسار اھ․


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند