عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 40460
جواب نمبر: 40460
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی: 675-688/N=9/1433 جو بچہ عقیقہ سے پہلے انتقال کرگیا اس کا عقیقہ مسنون ومستحب تو نہیں البتہ جائز ہے، (فتاویٰ دارالعلوم دیوبند ۱۵: ۶۱۵-۶۱۷، ۶۲۲-۶۲۴، فتاویٰ رحیمیہ مبوب جدید پاکستان: ۱۰/ ۶۱-۶۲) اور یہی حکم مستفاد ہوتا ہے اس تشریح سے جو شراح حدیث نے الغلام مرتہن بعقیقتہ کے ذیل میں کی ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند