عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 35524
جواب نمبر: 3552401-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م): 1854=1854-12/1432 (۱) ایسا کرنا جائز ہے۔ (۲) اسلامی مہینوں کے اعتبار سے حساب لگایا جائے گا۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند
(۱)عقیقہ
کی شرعی حیثیت کیا ہے؟ کیا اس کے بڑے جانور میں حصوں کی تقسیم قربانی کے جانور کی
طرح سات حصوں میں ہوتی ہے؟ کیا ایسی صورت میں ہم مسلمانوں کے لیے شرعا یہ حلال ہے
کہ ہم اپنے قریبی عزیز جو کہ شیعہ اثنا عشری مذہب سے تعلق رکھتا ہے۔کیا ہم اس کی
خواہش پر عقیقہ کی قربانی کے بڑے جانور میں اس کا حصہ رکھ سکتے ہیں؟ (۲)کیا فرماتے ہیں علمائے دین
متین اس شخص کی ایمانی حیثیت کے بارے میں جو خود تو مسلمان ہے اور ختم نبوت کا
قائل ہے مگر مرزا غلام احمد قادیانی اور اس کے پیرو کاروں کے تمام تر نظریات کو
بخوبی جاننے کے باوجود انھیں مسلمان اور مومن تصور کرتاہے۔ اس شخص کے بچے بچیاں بھی
اپنے باپ کے نظریات کی سو فیصد حامی ہیں۔ کیا ان کے ان نظریات کی موجودگی میں ہم
اپنے بچے بچیوں کو ان کے ساتھ ازدواجی رشتوں میں منسلک کرسکتے ہیں؟ (۳)کیا مرزا غلام احمد قادیانی
کے نظریات کو جاننے کے باوجود جو شخص اسے مرتد اور زندیق نہ ماننے کے بجائے مسلمان
تصور کرتا ہو تو ایسے مسلمان کی اپنی ایمانی حیثیت کیا ہوگی؟ (۴)قادیانیوں کے ساتھ ہم
مسلمان کس حد تک معاشرتی تعلقات رکھ سکتے ہیں؟
جانور ذبح كرنے كے بعد ٹھنڈا ہونے سےپہلے حوض وغیرہ میں گرجائے تو اس كے گوشت كا كیا حكم ہے؟
3813 مناظرعید الاضحی کے روز ہم کسی جانور کو خریدکر حلال کرتے ہیں اگر ہم ایسا کرنے کے بجائے جتنے روپیہ کا جانور لیتے ہیں اتنے روپئے غریبوں میں تقسیم کردیں یا کسی ایسے تعلیمی ادارے میں دے دیں جہاں پر ضرورت ہے تو کیا یہ صحیح ہے یا قربانی کا مطلب کسی جانور کو خریدکر حلال کرنا ہی ہے؟
3167 مناظرکیا میں منگیتر کی قربانی کرسکتا ہوں؟
2081 مناظرشوہر کے سامنے اس کی بیوی ڈانس کرسکتی ہے یا نہیں؟
3283 مناظرباسمہ تعالی الی حضرة دارالافتاء دارالعلوم کراتشی بعدالتحیة المسنونة اسألکم ِان فی بلادنا (هلمند)قدروج فی اضحیة بین الناس انهم کانوا من قبل یشترون غنما ویسمنونه ثم اذا دخل الشتاء یذبحونه لاهله وعیاله ویتمتعون به فی ایام الشتاء ولاینوون فیه شیاُ من القربة ولایتصدقون به بخلاف الاضحیه فاٍنهم کانوا یشترون للاضحیة الضحایا اذا حان وقت العیدالاضحي واماالیوم فقداقترن وقت العید الضحې بالشتاء فانهم یذبحون الشیاه ویصنعون بها ماکانوایصنعون بشاتهم المذبوحة للاکل وینوون فیها نیت الا ضحیة . فالامرالمطلوب من فضیلتیکم هل تجوزالاضحیةعلې هذاالنمط ام لا وماشرایط صحة الاضحیة بینواوتوجرو؟ الجواب مطلوب قبل العیدلنعمل علې حکم الشریعة المستفتی علماء هلمند