• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 27660

    عنوان: حضرت اگر ہم نے بڑے جانور میں ایک حصہ ڈالا تو کیا ایک حصہ کے بھی ساتھ حصے ہوں گے؟ اس ایک حصے میں سے غریبوں کو کتنا گوشت دیں؟ کیا سارے کا سارا ہم خود بھی رکھ سکتے ہیں؟

    سوال: حضرت اگر ہم نے بڑے جانور میں ایک حصہ ڈالا تو کیا ایک حصہ کے بھی ساتھ حصے ہوں گے؟ اس ایک حصے میں سے غریبوں کو کتنا گوشت دیں؟ کیا سارے کا سارا ہم خود بھی رکھ سکتے ہیں؟

    جواب نمبر: 27660

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ھ): 2746=1129=12/1431

     

    پہلے برابر برابر سات حصے کرکے ہرایک حصہ دار کو اس کے حصہ پر قبضہ دیدیا جائے پھر آپ کے اپنے ایک حصہ میں جو گوشت آئے اس کے تین حصے کرلیں، ایک حصہ غریبوں کو دوسرا اعزہ کو دیدیں، تیسرا حصہ اپنے گھر میں کام میں لے لیں، تین حصے کردینا مستحب ہے، اگر کوئی شخص اپنی قربانی کا سارا گوشت اپنے ہی گھر میں استعمال کرلے تو یہ بھی جائز ہے، آپ کے حصہ میں جو ایک حصہ آئے گا اس ایک حصہ کے سات حصے کرنے کا حکم نہیں ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند