• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 27500

    عنوان: قربانی کے بارے میں معلوم کرنا چاہتاہوں کہ مجھے کتنی قربانی کرنی ہوگی؟میں سعودی عرب میں کام کرتاہوں، گھر میں والدہ ، بیوی اور تین بیٹے ہیں، بڑے بیٹے کی عمر بارہ سال ہے۔ جائداد میں صرف ایک زمین ہے جو مکان بنانے کے لیے ایک لاکھ روپئے میں بیوی کے نام سے لی ہے، مکان بھی نہیں بناہے، باپ دادا کی زمین ہے ، لیکن ہم نے لینے سے انکار کردیاہے ، یہی حال سسرا کا بھی ہے۔ ہم نے دختری نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ خیر ، پچھلے سال ہم نے تین قربانی کرائی تھی اپنی والدہ اور بیوی کے نام سے۔ براہ کرم، قربانی کے سلسلے میں میری رہنمائی فرمائیں۔ 

    سوال: قربانی کے بارے میں معلوم کرنا چاہتاہوں کہ مجھے کتنی قربانی کرنی ہوگی؟میں سعودی عرب میں کام کرتاہوں، گھر میں والدہ ، بیوی اور تین بیٹے ہیں، بڑے بیٹے کی عمر بارہ سال ہے۔ جائداد میں صرف ایک زمین ہے جو مکان بنانے کے لیے ایک لاکھ روپئے میں بیوی کے نام سے لی ہے، مکان بھی نہیں بناہے، باپ دادا کی زمین ہے ، لیکن ہم نے لینے سے انکار کردیاہے ، یہی حال سسرا کا بھی ہے۔ ہم نے دختری نہ لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ خیر ، پچھلے سال ہم نے تین قربانی کرائی تھی اپنی والدہ اور بیوی کے نام سے۔ براہ کرم، قربانی کے سلسلے میں میری رہنمائی فرمائیں۔ 

    جواب نمبر: 27500

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(د): 1837=1865-12/1431

    بچے تو نابالغ ہیں، ان پر قربانی واجب نہیں نہ ہی ان کی طرف سے آپ پر واجب ہے، البتہ آپ، والدہ بیوی میں سے جس کے پاس ساڑھے باون تولہ (613 gm)چاندی یا اس کی قیمت کے برابر سونا چاندی نقد روپیہ ملاکر ہوجاتا ہے اس پر قربانی واجب ہوگی، اور جس کے پاس نہیں ہے اس پر واجب نہیں، پھر بھی اگر وسعت قربانی کرنے کی ہو تو کردینا بہتر ہے، لہٰذا اگر قربانی کا نصاب آپ تینوں کے پاس ہے تو قربانی کرنا واجب ہے اور اگر نہیں ہے یا کسی ایک دو کے پاس نہیں ہے تو بھی سب کی طرف سے اگر کردیں گے تو بہتر ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند