عنوان: کیا آپ مہربانی کرکے مجھ کو عقیقہ کے گوشت کے بارے میں بتاسکتے ہیں؟ اس گوشت میں کس کا حق ہے؟ کیا ہم اس کو رشتہ داروں کے ساتھ استعمال کرسکتے ہیں یا یہ صرف غریبوں کے لیے ہے؟ نیز میں نے سنا ہے کہ جب کوئی بچہ پیدا ہوتو ہم کو اس کے سر کے بال کو منڈانا چاہیے اور اس کے بال کے وزن کے برابر چاندی صدقہ کرنا چاہیے ۔ برائے کرم بتائیں کہ کیا یہ صحیح ہے؟ نیز کیا سونا دینا ہوگا یا چاندی؟
سوال: کیا آپ مہربانی کرکے مجھ کو عقیقہ کے گوشت کے بارے میں بتاسکتے ہیں؟ اس گوشت میں کس کا حق ہے؟ کیا ہم اس کو رشتہ داروں کے ساتھ استعمال کرسکتے ہیں یا یہ صرف غریبوں کے لیے ہے؟ نیز میں نے سنا ہے کہ جب کوئی بچہ پیدا ہوتو ہم کو اس کے سر کے بال کو منڈانا چاہیے اور اس کے بال کے وزن کے برابر چاندی صدقہ کرنا چاہیے ۔ برائے کرم بتائیں کہ کیا یہ صحیح ہے؟ نیز کیا سونا دینا ہوگا یا چاندی؟
جواب نمبر: 2246501-Sep-2020 : تاریخ اشاعت
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(م):817=817-6/1431
عقیقہ کا گوشت قربانی کی طرح گھر والے کھاسکتے ہیں، رشتے داروں کو بھی کھلاسکتے ہیں، صرف غریبوں کے لیے نہیں ہے، البتہ غربا کو بھی شامل کرلینا اچھا ہے، بہتر یہ ہے کہ قربانی کی طرح عقیقہ کا گوشت بھی تین حصوں میں کرلیا جائے، ایک حصہ گھر کے لیے دوسرا حصہ رشتے دار، دوست واحباب اور پڑوسیوں کے لیے اور تیسرا حصہ غرباء کے لیے۔ بچہ کا عقیقہ ہو تو اس کے سرکے بال کو منڈواکر اس کے وزن کے برابر چاندی یا اس کی قیمت صدقہ کردینا چاہیے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند