عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 18271
اگر
بچہ کی پیدائش کے ساتویں دن عقیقہ نہیں کیا جاسکا تو کیا قربانی کے وقت عقیقہ کیا
جاسکتا ہے؟ یا کیا عیدالاضحی کی قربانی (سات شریک) میں عقیقہ کا حصہ لیا جاسکتا
ہے، کچھ حصے قربانی کے اور کچھ حصے عقیقہ کے ہوں؟ کیا یہ ممکن ہے؟ برائے کرم جواب
عنایت فرماویں۔
اگر
بچہ کی پیدائش کے ساتویں دن عقیقہ نہیں کیا جاسکا تو کیا قربانی کے وقت عقیقہ کیا
جاسکتا ہے؟ یا کیا عیدالاضحی کی قربانی (سات شریک) میں عقیقہ کا حصہ لیا جاسکتا
ہے، کچھ حصے قربانی کے اور کچھ حصے عقیقہ کے ہوں؟ کیا یہ ممکن ہے؟ برائے کرم جواب
عنایت فرماویں۔
جواب نمبر: 18271
بسم الله الرحمن الرحيم
فتوی(ب): 2097=1672-1/1431
عقیقہ بھی مثل قربانی کے ایک قُربت اورعبادت ہے، اس لیے کسی بڑے جانور میں قربانی کے حصہ کے ساتھ عقیقہ کا حصہ بھی لے سکتے ہیں، کچھ حصے قربانی کے اور کچھ حصے عقیقہ کے ایک جانور میں لے سکتے ہیں، بلا کسی تردد جائز اور درست ہے۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند