• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 18071

    عنوان:

    قربانی کے تعلق سے میرا ایک سوال ہے۔ (۱)میں بکری/ بکرا کی قربانی کرنے کی استطاعت رکھتا ہوں لیکن پیسہ بچانے کے لیے کیا میں گائے میں ایک حصہ لے سکتا ہوں؟ کیا اللہ تعالی میری قربانی قبول کریں گے؟ (۲)اگر گھر پر قربانی کرنے کے لیے زیادہ جگہ نہیں ہے تو کیا میں مدرسہ میں کسی گائے میں قربانی کا ایک حصہ لے سکتا ہوں؟ (۳)کس عمر سے قربانی ضروری ہے؟ میرے بچے ہیں جن کی عمر بارہ ، گیارہ اور چھ سال ہے علی الترتیب ہر ایک بچے کے پاس اچھا بینک بیلنس ہے کیا ا ن کے اوپر بھی قربانی واجب ہے؟ (۴)چونکہ پانچ لوگوں کی طرف سے بکرے کی قربانی کرنا بہت مہنگا ہوگا کیا ہم گائے میں پانچ حصہ لے سکتے ہیں؟ (۵)اگر میں اپنے بچوں کی قربانی نہیں کرتا ہوں تو کیا اس کے لیے مجھ کوعذاب ہوگا؟

    سوال:

    قربانی کے تعلق سے میرا ایک سوال ہے۔ (۱)میں بکری/ بکرا کی قربانی کرنے کی استطاعت رکھتا ہوں لیکن پیسہ بچانے کے لیے کیا میں گائے میں ایک حصہ لے سکتا ہوں؟ کیا اللہ تعالی میری قربانی قبول کریں گے؟ (۲)اگر گھر پر قربانی کرنے کے لیے زیادہ جگہ نہیں ہے تو کیا میں مدرسہ میں کسی گائے میں قربانی کا ایک حصہ لے سکتا ہوں؟ (۳)کس عمر سے قربانی ضروری ہے؟ میرے بچے ہیں جن کی عمر بارہ ، گیارہ اور چھ سال ہے علی الترتیب ہر ایک بچے کے پاس اچھا بینک بیلنس ہے کیا ا ن کے اوپر بھی قربانی واجب ہے؟ (۴)چونکہ پانچ لوگوں کی طرف سے بکرے کی قربانی کرنا بہت مہنگا ہوگا کیا ہم گائے میں پانچ حصہ لے سکتے ہیں؟ (۵)اگر میں اپنے بچوں کی قربانی نہیں کرتا ہوں تو کیا اس کے لیے مجھ کوعذاب ہوگا؟

    جواب نمبر: 18071

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(ب):368tb=2555-12/1430

     

    جی ہاں بکرے کی طاقت ہوتے ہوے آپ بڑے جانور میں بھی حصہ لے سکتے ہیں، مگر یہ یاد رہے کہ جس قدر پیسہ قربانی میں زیادہ لگائیں گے اتنا ہی زیادہ ثواب ملے گا۔

    (۲) جی ہاں مدرسہ میں حصہ لے سکتے ہیں۔

    (۳) قربانی ہرعاقل و بالغ پر واجب ہے جو صاحب نصاب ہو۔ نابالغ بچوں پر یا ان کی طرف سے قربانی واجب نہیں۔ آپ پر کوئی عذاب نہ ہوگا۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند