عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 172072
جواب نمبر: 172072
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1158-992/D=11/1440
احناف کے نزدیک قربانی کے تین ہی دن ہیں، یہی جمہور کا مسلک ہے، چوتھے دن حنفی کی قربانی درست نہ ہوگی، حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کا قول ہے یوم النحر (۱۰/ ذی الحجہ) کے بعد قربانی دو دن ہے۔ لہٰذا جو لوگ تین دن کے بعد قربانی کرتے یا کرواتے ہیں ان کا عمل جمہور سے الگ اور حدیث مذکور کے خلاف ہے۔
فی الدرایة في تخریج أحادیث الہدایة: لکن في الموطا عن نافع عن ابن عمر أنہ کان یقول: الأضحی یومان بعد یوم النحر ۔ (الہدایة: ۲/۴۳۰، ط: الاتحاد)
فی الہدایة: وہي جائزة في ثلاثة أیام ، یوم النحر ویومان بعدہ ۔ (۲/۴۳۰) ۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند