عبادات >> ذبیحہ وقربانی
سوال نمبر: 172061
جواب نمبر: 172061
بسم الله الرحمن الرحيم
Fatwa : 1090-980/M=11/1440
ختنہ کس عمر میں کرانا افضل ہے اس بارے میں امام ابوحنیفہ رحمة اللہ علیہ اور صاحبین رحمہما اللہ سے کوئی مدت منقول نہیں، بعد کے مشایخ سے کئی اقوال منقول ہیں لیکن ان میں بھی اختلاف ہے، راجح یہ ہے کہ اگر کوئی عذر نہ ہو یعنی جب بچہ اس قابل ہو جائے کہ ختنہ کی تکلیف برداشت کرلے گا تو جلد ختنہ کرادینا بہتر ہے زیادہ تاخیر مناسب نہیں۔ ووقتہ غیر معلوم وقیل سبع سنین ، کذا الملتقی وقیل عشر وقیل اقصاہ اثنا عشرة سنة وقیل: العبرة بطاقتہ وہو الأشبہ، وقال ابوحنیفة رحمہ اللہ: لاعلم لي بوقتہ ولم یرد عنہما فیہ شيء ؛ فلذا اختلف المشایخ فیہ ۔ (درمختار مع الشامی) ۔
رِنگ سے کیا مراد ہے؟ اور اس سے ختنہ کی کیا صورت ہوتی ہے؟ اسے واضح فرماکر استفتاء کریں۔
واللہ تعالیٰ اعلم
دارالافتاء،
دارالعلوم دیوبند