• عبادات >> ذبیحہ وقربانی

    سوال نمبر: 16847

    عنوان:

    ان شاء اللہ اس سال میں حج پرجانے کا ارادہ کرتاہوں۔ ہم کو حج کے رکن کے طور پر ایک جانور کی قربانی کرنی ہوتی ہے۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ کیا ہم کو عیدالاضحی کے لیے ایک دوسرے جانور کی بھی قربانی کرنی ہوگی یا حج کی قربانی کافی ہوگی؟

    سوال:

    ان شاء اللہ اس سال میں حج پرجانے کا ارادہ کرتاہوں۔ ہم کو حج کے رکن کے طور پر ایک جانور کی قربانی کرنی ہوتی ہے۔ میں یہ جاننا چاہتاہوں کہ کیا ہم کو عیدالاضحی کے لیے ایک دوسرے جانور کی بھی قربانی کرنی ہوگی یا حج کی قربانی کافی ہوگی؟

    جواب نمبر: 16847

    بسم الله الرحمن الرحيم

    فتوی(م):1604=1604-11/1430

     

    حج کی قربانی الگ ہے،اورعید الاضحی (بقرعید) کی قربانی الگ ہے، حج والی قربانی عیدالاضحی کے لیے کافی نہ ہوگی، اگر آپ ایام قربانی میں مکہ میں مقیم ہوں گے تو آپ پر عیدالاضحی کی قربانی الگ سے کرنی ہوگی، خواہ یہ قربانی (بقرعید والی) حدود حرم میں کریں یا بذریعہ فون وغیرہ کسی کو گھر پر قربانی کرنے کے لیے کہہ دیں، اس کا آپ کو اختیار ہے،البتہ حج کی قربانی حدودِ حرم میں کرنا لازم ہے۔


    واللہ تعالیٰ اعلم


    دارالافتاء،
    دارالعلوم دیوبند